لاہور: (ویب ڈیسک) سوئٹزر لینڈ کا جب نام آتا ہے تو ہر کوئی وہاں سیاحت کے لیے جانے کا خواہشمند رہتا ہے، حسین ترین جھیلیں، خوبصورت وادیاں، فلک بوس پہاڑ اور دوسرے سیاحتی مقامات دنیا بھر میں مشہور ہیں اور شہری اپنی خوش اخلاقی اور فطرت سے پیار کرنے کی وجہ سے بھی پہچانے جاتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حیران کن خبر آئی ہے، کم لوگ جانتے ہوں گے کہ سوئٹزر لینڈ میں پالتو بلیوں کی گھروں میں آمدورفت کے لیے الگ راستہ رکھا جاتا ہے۔ گھر کے عقبی حصے میں یا مرکزی دروازے کے ساتھ پالتو جانور کے لیے باقاعدہ سیڑھی موجود ہوتی ہے جس کے ذریعے وہ دوسری منزل پر رہائش پذیر اپنے مالک کے گھر میں داخل ہوتی ہے۔
ماہرینِ حیوانات کا کہنا ہے کہ بلیوں کی باڈی لینگویج کافی پیچیدہ ہوتی ہے۔ بلی کی خرخراہٹ کوعام طور پر محبت اور اس کے اطمینان کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ تاہم کسی بھی جانور کے موڈ کے بارے میں کوئی بھی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی۔
بلیاں انسانوں سے مانوس ہیں اور اسی لیے گھروں میں رہنے سے نہیں گھبراتیں۔ سوئٹزر لینڈ میں بلیاں پالنا پسند کیا جاتا ہے. اس جانور کے گھر میں داخلے کا الگ راستہ ایک طرف تو اس کی آزادی کا احترام اور دوسری جانب گھر میں موجود پالتو پرندوں کا تحفظ ہے جن پر یہ کبھی بھی جھپٹ سکتی ہے۔
بلیاں پالنے کے شوقین افراد کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خاندان کہیں گیا ہوا ہو اور گھر بند ہو تو پالتو بلیوں کو مسئلہ نہیں ہوتا۔ وہ اپنی مخصوص سیڑھی یا ریمپ کے ذریعے گھر کے اس حصّے میں پہنچ جاتی ہیں جس کی عادی ہوتی ہیں۔ اس طرح کم از کم ان کے رہنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا اور ہم بھی ان کے لیے پریشان نہیں ہوتے۔
یوں تو بلیوں کے لیے سیڑھیاں یا مخصوص چڑھائی (ریمپ) یورپ بھر میں عام ہیں مگر سوئٹزر لینڈ میں اسکا انتظام خاص طور پر کیا جاتا ہے۔ بلیوں کو پالتو جانور کے طور پر گھر میں رکھنے کے شوقین ان کے لیے دھاتی یا لکڑی کی سیڑھیاں بہت شوق سے بنواتے ہیں۔ سوئس باشندوں کی اکثریت سمجھتی ہے کہ یہ اس پالتو جانور کی صحت اور اس کی خوشی کے لیے ضروری ہے۔