جکارتہ: (روزنامہ دنیا) انڈونیشیا میں ایک غار کی دیوار میں نصب ایک پینٹنگ ملی ہے جو 44 ہزار سال پرانی ہے۔
غار کی دیوار سے ملنے والے فن پارے میں ایک بھینس نظر آ رہی ہے اور انسان اور جانور کے دھڑ پر مشتمل مخلوقات جنہوں نے نیزے اور ممکنہ طور پر رسیاں پکڑ رکھیں ہیں اس بھینس کا شکار کر رہی ہیں۔
کچھ محققین کا خیال ہے کہ یہ منظر دنیا کی سب سے پرانی کہانی ہو سکتی ہے جسے ریکارڈ کیا گیا۔ گرّفِتھ یونیورسٹی کے ماہر آثارِ قدیمہ ایڈم بروم نے پہلی بار اس پینٹنگ کو دیکھا تھا جب ان کے انجیر کے درخت کاٹنے پر ایک غار دریافت ہوا تھا۔