نئی دہلی: (ویب ڈیسک) رقم کے تنازع پر زمین میں زندہ گاڑا جانے والا شخص معجزانہ طور پر باہر نکلنے میں کامیاب ہو کر پولیس کے پاس پہنچ گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر راجکوٹ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے 80 کی دہائی کی دوسرے درجے کی فلموں کی یاد تازہ کر دی۔ تین افراد نے راجکوٹ کے علاقے گوندل ٹاؤن میں 30 سالہ شخص کپل مراکانا کو اغوا کر کے رقم کے تنازع پر تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر انتقاماً اسے زمین کھود کر زندہ دفن کر دیا۔
کپل نے مٹی میں زندہ دفن ہونے کے بعد موت کے خوف سے ہاتھ پیر مارنے شروع کر دیے، اس کی خوش قسمتی تھی کہ مٹی سرکتے سرکتے سب سے پہلے اس کے پاؤں باہر نکلے، مزید محنت کے بعد وہ سر نکالنے میں بھی کامیاب ہو گیا اور پھر باہر نکل کر بھاگا۔
پولیس کے مطابق تینوں ملزمان اروند بمبھاوا، روی وکاتر، اور چندو بھرواد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، تینوں ملزمان نے ڈیری میں رکھے گئے ملازم کپل مراکانا کو غبن کے الزام میں یہ سزا دی، جب وہ کپل کو زخمی کر کے اور ہاتھ پیر باندھ کر مٹی میں دفن کر کے ایک کیبن میں چلے گئے تو اس دوران کپل نے جدوجہد کر کے خود کو باہر نکالا۔
کپل مراکانا قبر سے نکل کر جب جان بچانے کے لیے بھاگا تو ملزمان نے اسے دیکھ لیا، اور پھر پکڑنے کے لیے اس کے پیچھے بھاگے، تاہم وہ پولیس کے پاس پہنچنے میں بھی کامیاب ہو گیا، بعد ازاں پولیس نے تینوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق تینوں کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا ہے، نتیجہ آنے کے بعد انھیں باقاعدہ حراست میں لے لیا جائے گا۔