لاہور: (روزنامہ دنیا) ہم مختلف اقسام یا جنس کی دوستی کی داستانوں سے بہت محظوظ ہوتے ہیں، یہ جتنی عجیب و غریب ہوں اتنی ہی مزیدار لگتی ہیں جبکہ کچھ جانور اتنے گھل مل جاتے ہیں کہ وہ بے جوڑلگتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شتر مرغ اور زیبرا بہترین دوست ہیں اور ان کو اکثر ایک ساتھ رہتے دیکھا گیا ہے، یہ دونوں شکاری جانوروں کا کھانا ہیں۔ شترمرغ کی آنکھ کمزور ہوتی ہے لیکن زیبرا اچھی طرح دیکھ سکتے ہیں، زیبرا کی سونگھنے کی قوت کمزور ہوتی ہے جبکہ شتر مرغ میں اس کی قابلیت بہت زیادہ ہوتی ہے، حیرت انگیز طور پر پرامن بقائے باہمی کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے دونوں اپنی اپنی خامیوں کو اکٹھے رہ کر ایک دوسرے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
شترمرغ کو پرندوں میں شمار کیا جاتا ہے تاہم یہ زیادہ وزن اور کمزور پروں کے سبب اڑ نہیں سکتا تاہم قدرت نے اس کو مضبوط ٹانگیں دے کر اس کی کمی کو پورا کیا ہے، یہ انتہائی تیز رفتاری سے دوڑ کر دشمن سے اپنا دفاع کرتا ہے۔ خصوصا اس کی مادہ جب انڈے دیتی ہے تو ان کی حفاظت نر شترمرغ کی ذمے داری ہوتی ہے جو جنگلی درندوں اور سانپ سمیت دیگر جانوروں کے مقابلے میں اپنی جان جوکھم میں ڈال کر حفاظت کرتا ہے۔
زیبرا سمیت دیگر جانور اس معاملے میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں، خصوصا جب کوئی شیر یا چیتے قبیل کا درندہ شترمرغ یا اس جیسے دیگر جانوروں کے علاقے میں داخل ہوتا ہے تو بندر اور لنگور چیخ چیخ کر خبردار کر دیتے ہیں جس سے شترمرغ اپنے دفاع کیلئے انتظام کر لیتا ہے۔
آپ حیران ہوں گے کہ زیبرا اپنے بچوں کے دفاع میں جنگل کے بادشاہ شیر کو بھی خاطر میں نہیں لاتا، اس کی پچھلی ٹانگوں کی دولتی اگر نشانے پر لگ جائے تو شیر کی جان جا سکتی ہے، اس طرح یہ دونوں جانور اپنے ماحول کی مشترک خصوصیات کے سبب ایک دوسرے کے معاون بن جاتے ہیں۔