واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) ارضیاتی عمل کے تحت اب بھی دنیا میں بہت سے دریا ایسے ہیں جہاں سونے کے ذرات اور بڑے ڈلے بھی ملے ہیں، اس فہرست میں امریکا کے کئی دریا بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اب بھی لوگ رِیڈ گولڈ مائن کی طرف آتے ہیں اور اپنا نصیب آزماتے ہیں جبکہ الاسکا کے سرد صوبے میں نصف میل کا علاقہ ہے جہاں عام افراد جاتے ہیں اور اپنا نصیب آزماتے ہیں۔ دریائے امریکا میں سونے کی تلاش کی دوڑ 1848 میں شروع ہوئی تھی لیکن لوگوں کی بڑی تعداد اب بھی اپنی قسمت آزماتی ہے۔
رائے پیچ، نیواڈا میں بھی خالص شکل کے سونے کے ذرات مل سکتے ہیں۔ دریائے کلنڈائک، یاکون کینیڈا، دریائے ‘ایئرو’ اوٹاگو نیوزی لینڈ، دریائے ایلوو اٹلی جبکہ پاکستان میں دریائے گلگت میں بھی لوگ سونے کے ذرات تلاش کرتے ہیں اوربسا اوقات بڑے ذرات مل بھی جاتے ہیں۔