نیویارک: (روزنامہ دنیا) ڈائنوسارز کو عظیم الجثہ جانور تصور کیا جاتا ہے مگر ایک نئی تحقیق کے مطابق ان کی شروعات بہت چھوٹے حجم سے ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ نئے ثبوت مڈغاسکر میں پائے گئے ایک ڈائنو سار کے ڈھانچے سے حاصل ہوئے ہیں جو 23 کروڑ 70 لاکھ سال قبل پرانا ہے اور اس کا قد صرف 10 سینٹی میٹر ہے۔
امریکہ کے میوزیم آف نیچرل سائنسز کے ماہرین کا کہناہے کہ اس ڈائنو سار کو کونگونافون کہا جاتا ہے اور ڈھانچے کے دانتوں پر موجود نشانات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کیڑے کھایا کرتا تھا اورایسے شواہد بھی ملے ہیں کہ اس میں اڑنے کی صلاحیت بھی پائی جاتی تھی۔
کونگونافون نامی اس ڈائنوسار کے بعد ان کی جسامت بڑھتی رہی، سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ان کا حجم کئی میٹرز تک پہنچ گیا حتی کہ یہ طویل عرصے بعد دیو ہیکل جانوروں میں تبدیل ہو گئے۔ واضح رہے کہ سائنسدانوں کا دعوی ہے کہ اب سے تقریباً 6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل ڈائنوسارز کا دنیا سے خاتمہ ہوگیا تھا جو زمین پر بڑی تعداد میں شہاب ثاقب گرنے کے سبب ہوا۔