صادق آباد: (دنیا نیوز) صادق آباد میں فلاحی ادارے کی جانب سے پاکستان کی تاریخ کے پہلے بوٹ کلینک کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دریائے سندھ کی لہروں پر تیرتا یہ بوٹ کلینک کچہ کے پسماندہ علاقوں میں فری علاج کی سہولیات فراہم کررہاہے ۔ مکین اپنی زمین پر پہلی بار ڈاکٹرز کو دیکھ کر خوشی سے نہال ہیں۔
صادق آباد کے علاقے بھونگ میں فلاحی ادارے نے خدمت خلق کی شاندار مثال قائم کر دی ہے جس نے ملکی تاریخ کے پہلے بوٹ کلینک کا آغاز کردیا ہے دریاکی لہروں پر تیرتی یہ بوٹ کسی منی ہسپتال سے کم ہیں۔
بوٹ کے اندر ایک فی میل ڈاکٹر ایک میل ڈاکٹر پیرا میڈیکس سٹاف لیب کلیکشن پوائنٹ اور فارمیسی کی سہولیات موجود ہے بوٹ کلینک روزانہ دریاکے پار ایسے پسماندہ ترین علاقے جہاں آج تک کوئی ڈاکٹر یاہسپتال موجود ہی نہیں وہاں 70سے 80 مریضوں کو ہیپاٹیٹیس بی سی خاندانی منصوبہ بندی غذائیت سمیت دیگر بیماریوں کا علاج فراہم۔کرتاہے بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور پولیو کے قطرے بھی پلائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تیرتا ہوا ہسپتال، سیلاب سے تباہ حال لوگوں کیلئے امید کی کرن
بوٹ کلینک بلاخوف خطر خدمت خلق کے جذبے سے سرشارہوکر دریائے سندھ کی لہروں پر رواں دواں اپنے عظم مقصد کے لیے مصروف عمل ہے۔ یہ بوٹ ہفتے میں 5 دن 3 ڈاکنگ پوائنٹ پر سروسز فراہم کر رہا ہے۔ مستقبل میں 8ڈاکنگ پوائنٹ بنائے جائیں گے۔
کچہ کے ان علاقوں میں آبادی کا تخمینہ ایک لاکھ 5 ہزار ہے جن میں 47فیصد مرد جبکہ 53فیصد خواتین ہیں مریضوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے خواتین زچہ بچہ کی پیچیدگیوں میں مبتلابوتی ہیں اور بچے غذائی قلت کاشکار ہوتے ہیں علاج کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اکثر بچے اور خواتین ہسپتال پہنچنے سےپہلے ہی زندگی کی بازی ہار جاتی تھیں مگر اب بوٹ کلینک آنے سے کچہ کے مکین خوشی سے نہال ہیں۔
دریائے سندھ سے ملحقہ یہ علاقے 70 سالوں سے تعلیم۔اور صحت جیسی بنیادی سولیات سے محروم رہے ہیں بوٹ کلینک کچہ کے مکینوں کو صحت کی سہولیات کی جانب پہلا قدم ہے۔