لاہور: (ویب ڈیسک) تیس گھنٹے جلنے والی دنیا کی مہنگی ترین موم بتی فروخت کیلئے پیش کر دی گئی ہے جس کی پاکستانی روپوں میں قیمت 4 لاکھ 40 ہزار کے قریب ہے۔
رپورٹ کے مطابق سمیلزلائک کیپٹل ازم نامی یہ موم بتی جب جلائی جاتی ہے تو اس سے خالص چمڑے سے تیار کئے گئے بٹوے اور نوٹوں کی خوشبو آتی ہے جس سے سرمایہ دارانہ نظام کا احساس ہوتا ہے۔ اس موم بتی کو بازیافت شدہ (ری سائیکل) اجزا سے تیار کیا جاتا ہے۔
موم بتی کی قیمت سن کر ذہن میں فوری سوال آتا ہے کہ اس کی قیمت اتنی زیادہ کیوں ہے تو کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے برطانیہ کے بے گھر لوگوں کی مدد کی جائے گی،یہ موم بتی فلاحی مقاصد کیلئے تیار کی گئی ہے اس لئے اس کی قیمت زیادہ ہے۔
کمپنی کا دعوی ہے کہ تمام موم بتیاں ہاتھوں سے تیار کی جاتی ہیں،اس لئے معیار کی ضمانت دی جا سکتی ہے، ساتھ ساتھ چونکہ ضرورت مند لوگوں کی مدد بھی کی جاتی ہے اس لئے امرا اس کو خریدنے میں زیادہ تامل نہیں کرتے۔تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ابھی تک کتنے لوگوں نے اس موم بتی کو خریدا ہے۔