کیلیفورنیا:(روزنامہ دنیا) انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے سیارہ مشتری کے خوبصورت چاند جینی میڈ پر آبی بخارات کی دریافت کا اشارہ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پانی کے بخارات اس وقت وجود پاتے ہیں جب چاند کی سطح سے برفیلے ذرات ٹھوس سے گیس میں بدل جاتے ہیں۔ یہ تحقیق ہبل خلائی دوربین کی بدولت ممکن ہوئی ہے ۔ اس کی تفصیلات ہفت روزہ سائنسی جریدے نیچر فلکیات میں شائع ہوئی ہیں۔ جینی میڈ نہ صرف سیارہ مشتری بلکہ نظامِ شمسی کا بھی سب سے بڑا چاند ہے ۔
انکشاف ہوا کہ جینی میڈ کا درجہ حرارت بدلتا رہتا ہے اور دن کے اوقات میں خطِ استوا پر اتنی گرمی ضرور ہوتی ہے کہ منجمد برف کا کچھ حصہ پگھل کر بھاپ کی شکل اختیار کرلیتا ہے ۔ پھر اس کی مزید تصدیق بھی ہوگئی۔ اس طرح سالماتی آکسیجن کی تصدیق ہوئی ۔2022میں جدید خلائی جہاز اسی مقصد کے لیے روانہ کیا جائیگا۔