آسٹریلیا میں صرف 21 سالہ لڑکی سینیٹر منتخب

Published On 30 May,2025 01:06 pm

سڈنی : (ویب ڈیسک) آسٹریلیا میں صرف 21 سالہ لڑکی شارلٹ واکر سینیٹ کی رکن منتخب ہو گئی۔

وہ آسٹریلیا کی سب سے کم عمر خاتون سینیٹر بن گئی ہیں، شارلٹ کو لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب کیا گیا، حالانکہ وہ ساؤتھ آسٹریلیا سے پارٹی کی فہرست میں تیسرے نمبر پر تھیں اور ذاتی ووٹوں کی تعداد دیگر چھ منتخب سینیٹرز میں سب سے کم تھی۔

21 سالہ شارلٹ واکر کی کامیابی 2025 کے وفاقی انتخابات میں لیبر پارٹی کی غیر معمولی کارکردگی کے باعث ممکن ہوئی جس کی بدولت پارٹی کو ساؤتھ آسٹریلیا میں اضافی سینیٹ نشست ملی، ان کا چھ سالہ دور 1 جولائی 2025 سے شروع ہوگا۔

ایک بیان میں شارلٹ نے کہا کہ یہ ایک انوکھا احساس ہے، ظاہر ہے دباؤ بھی ہے، سینیٹر بننا میرے لیے ایک بڑی تبدیلی ہوگی۔

شارلٹ واکر 3 مئی 2004 کو ساؤتھ آسٹریلیا کے شہر ینکالیلا میں پیدا ہوئیں، انہوں نے وکٹر ہاربر میں واقع انویسٹیگیٹر کالج سے تعلیم حاصل کی، شارلٹ ینگ لیبر کی صدر رہ چکی ہیں اور آسٹریلین سروسز یونین میں کام کر رہی تھیں جب انہیں سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے منتخب کیا گیا۔

ہائی  سکول کے بعد سپیکر لیون بگنیل نے انہیں اپنے مقامی دفتر میں جزوقتی ملازمت دی، وہ پارٹی کی فہرست میں تیسرے نمبر پر تھیں، اس لیے ان کا کامیاب ہونا مشکل سمجھا جا رہا تھا تاہم انہوں نے سوشل میڈیا پر میک اپ کرتے ہوئے، مائن کرافٹ گیم کھیلتے ہوئے اور نوجوان لیبر اراکین کے انٹرویوز کرتے ہوئے سیاسی موضوعات اور پارٹی پالیسیز پر گفتگو کی جس نے نوجوانوں کو بہت متاثر کیا۔

شارلٹ نے مہنگائی، طلبہ قرضوں میں کمی، اور تعلیم تک رسائی جیسے اہم مسائل پر آواز اٹھائی، وہ لیبر کی دیگر امیدواروں جیسے لوئیس ملر- فراسٹ، پینی وونگ اور میریل اسمتھ کے ساتھ انتخابی مہم کا حصہ رہیں۔