ڈاکٹروں نے 13 سالہ لڑکے کی آنتوں سے 100 مقناطیس نکال لیے

Published On 26 October,2025 09:40 am

آکلینڈ: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ میں ایک 13 سالہ لڑکے نے آن لائن خریدے ہوئے 100 ہائی پاور مقناطیس نگل لیے۔

گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقناطیس کو نکالنے کے لیے ڈاکٹروں کو اس کی آنتوں کے ٹشوز بھی ہٹانے پڑے، چار دن تک پیٹ میں درد رہنے کے بعد لڑکے کو نیوزی لینڈ کے نارتھ آئی لینڈ کے تورنگا ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

نیوزی لینڈ میڈیکل جرنل میں ہسپتال کے ڈاکٹروں کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مریض نے تقریباً ہفتہ بھر قبل تقریباً پانچ ملی میٹر کے 80 سے 100 ہائی پاور (نیوڈیمیم) میگنٹس کھانے کا انکشاف کیا، نیوزی لینڈ میں جنوری 2013 سے ایسے مقناطیس بیچنے پر پابندی عائد ہے اور متاثرہ مریض نے یہ آن لائن خریدے تھے۔

ایک ایکسرے میں دیکھا گیا کہ میگنٹس بچے کی آنتوں کے اندر چار سیدھی لائنوں میں اکٹھے ہو گئے تھے، یہ مقناطیسی قوت کی وجہ سے آنتوں کے الگ الگ حصوں میں ایک ساتھ چپکے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

اس واقعہ کے آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم نے کہا ہے کہ اس نے نیوزی لینڈ میں حفاظتی تقاضوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مقناطیسی دباؤ کی وجہ سے لڑکے کی چھوٹی آنت اور بڑی آنت کے چار حصوں میں ٹشوز مردہ ہو گئے تھے جن کو ہٹانے کے لیے آپریشن کیا گیا، مردہ ٹشوز کو ہٹانے اور میگنٹ کو نکالنے کے لیے آپریشن کے آٹھ دن بعد مریض کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا۔

میڈیکل جرنل میں لکھے مقالے کے مصنفین بنورا لیکاملاج، لوسندا ڈنکن-ویرے اور نکولا ڈیوس نے کہا کہ یہ کیس نہ صرف مقناطیس کے نگلنے کے خطرات کو اجاگر کرتا ہے بلکہ ہماری کم عمر آبادی کو آن لائن مارکیٹ سے درپیش خطرات کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقناطیس کے نکالنے کے لیے کی گئی سرجری مستقبل میں مریض کی زندگی میں طبی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے جیسے کہ آنتوں میں رکاوٹ، پیٹ کا ہرنیا اور دائمی درد وغیرہ کی شکایت ہو سکتی ہے۔