نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت کے سائنسدان توہم پرستی کے راستے پر گامزن ہو گئے۔ فزکس میں اعلیٰ پائے کے محقق ہونے کے دعویدار ڈاکٹر کرشنان نے اسٹیفن ہاکنگ اور نیوٹن کو گمراہی پھیلانے والا قرار دیدیا، آندھر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ہزاروں سال پہلے بھی بھارت میں طیاروں کی موجودگی کا دعویٰ کر دیا۔
توہم پرستی نے سیاست دانوں کے بعد اب بھارتی سائنسدانوں اور دانشوروں کو بھی اندھا کر دیا،س الانہ قومی سائنس کانگریس میں بھارتی سائنس دان کرشنا نے دعویٰ کیا کہ تمام فزکس ہی غلط بنیادوں پر کھڑی ہے وہ آئن اسٹائن کے نظریہ اضافیت اور بلیک ہول کو مسترد کرتے ہوئے اپنی شیخیاں بگھارتے رہے۔
دوسری طرف آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر جی ناگیشور راؤ نے دعویٰ کیا کہ ہزاروں برس پہلے گزرے ایک ہندو بادشاہ کے پاس چوبیس طیارے تھے، جن کے لیے موجودہ سری لنکا میں ہوائی اڈے بھی بنائے گئے تھے۔
اور تو اور دنیا کے سب سے پہلے ٹیسٹ ٹیوب بچے بھی بھارت میں ہی پیدا ہونے کے دعوے کیے گئے۔ نام نہاد سائنس دان نے کانگریس میں نیوٹن کو بھی فزکس کے بنیادی اصولوں سے لا علم قرار دیا گیا، ڈاکٹر کرشنان نے کشش ثقل کی لہروں کو نریندر مودی لہر نام رکھنے کا مطالبہ کیا۔