ملائیشیا کے بادشاہ پُراسرار طورپر تخت سے دست بردار ہوگئے

Last Updated On 07 January,2019 09:35 pm

کوالا لمپور: (ویب ڈیسک) ملائیشیا کے بادشاہ سلطان محمد پنجم نے تخت سے دستبرداری کا اعلان کردیا، یہ پہلی بار ہے کہ ملائیشیا کے کسی بادشاہ نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری ہونے سے قبل استعفیٰ دیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان کے دفتر کی جانب سے تخت چھوڑنے کے حوالے سے کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی تاہم ملائیشیائی بادشاہ کے مستقبل کے حوالے سے چہ مگوئیاں گزشتہ کچھ ہفتوں سے جاری تھیں۔

سلطان محمد پنجم نے اپنے دفتر سے رخصت بھی طلب کررکھی تھی، سن 1957 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سلطان محمد پنجم پہلے بادشاہ ہیں جنہوں نے تخت کو خیرباد کہا ہے۔ملائیشیا کے بادشاہ سلطان محمد پنجم 2016 میں تخت نشین ہوئے تھے، ملائیشیائی بادشاہ نے گزشتہ برس روس کی ایک حسینہ مس ماسکو سے شادی کی تھی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بادشاہ کے اچانک استعفے کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اول نومنتخب وزیراعظم مہاتیر محمد اور بادشاہ کے درمیان اختلافات ہیں اور دوسری وجہ بادشاہ کی شاہی خاندان کی مرضی اور روایات کے برخلاف مس ماسکو سے شادی کرنا ہے۔

قومی محل سے جاری کیے گیے بیان میں ان کے استعفے کی تصدیق کی گئی ہے، ملائیشیا کے بادشاہ گاڑی چلانے اور دیگر کھیلوں میں مہارت کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔سرکاری میڈیا کے مطابق سلطان محمد پنجم نے آکسفورڈ کے سینٹ کراس کالج اور آکسفورڈ سینٹر فار اسلامک اسٹڈیز سے تعلیم حاصل کی تھی۔

یاد رہے کہ ملائیشیا میں آئینی طور پر شاہی نظام رائج ہے جس کے تحت ہر 5 سال بعد ملائیشیا کی 9 مختلف ریاستوں کے حکمرانوں میں سے ایک تخت نشین ہوتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ہفتے ملک میں شاہی حکام کی خصوصی ملاقات کی اطلاعات کے بعد بادشاہ کے مستقبل سے متعلق شکوک و شبہات میں شدت آئی تھی۔