صومالی جنگجو گروپ الشباب کا نیروبی میں ایک ہوٹل کمپلیکس پر حملہ

Last Updated On 15 January,2019 11:38 pm

نیروبی: (ویب ڈیسک) صومالیہ کے جنگجو گروپ الشباب نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک ہوٹل کے کمپلیکس پر حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

انتہا پسندوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والے سائٹ انٹیلی جنس گروپ کی اطلاع کے مطابق القاعدہ سے وابستہ الشباب نے منگل کے روز نیروبی کے علاقے ویسٹ لینڈز میں ایک بڑے ہوٹل دست ڈی 2 اور ایک دفتر پر حملہ کیا ہے۔اس کے جنگجوؤں نے وہاں بم دھماکا کیا ہے اور فائرنگ کی ہے۔

اس کمپلیکس میں ایک ہوٹل ، بنک اور دفاتر واقع ہیں۔بم دھماکے کے بعد اس کے احاطے میں کھڑی متعدد گاڑیوں کو آگ لگی ہوئی تھی اور وہاں موجود لوگ جانیں بچانے کے لیے ادھر ادھر پناہ کے لیے بھاگ رہے تھے۔

حملے کی ابتدائی اطلاع کے کئی منٹ کے بعد تک فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہی تھیں اور اس جگہ سے سیاہ دھویں کے بادل بلند ہورہے تھے۔

نیروبی میں پولیس کے ترجمان چارلس اوینو نے بتایا ہے کہ جائے وقوعہ پر پولیس افسر بھیج دیے گئے ہیں۔ان میں انسداد دہشت گردی یونٹ کے اہلکار بھی شامل ہیں لیکن فی الوقت ہمیں مزید معلومات نہیں ہیں۔ نیروبی پر ہیلی کاپٹر بھی پروازیں کررہے تھے۔

ہوٹل کے کمپلیکس پر حملے کی اطلاع ملتے ہی ایمبولینسوں ، سکیورٹی اہلکاروں اور آگ بجھانے والے عملہ کو بھی جائے وقوعہ پر بھیج دیا گیا ۔وہاں سے سائرن بجنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور سکیورٹی فورسز نے حملے کی جگہ پر موجود بعض عورتوں کو بہ حفاظت نکال لیا ہے۔

یادرہے کہ صومالیہ کے انتہا پسند گروپ الشباب نے 2013ء میں بھی نیروبی میں ایک لگژری خریداری مرکز ویسٹ گیٹ مال پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔انھوں نے قریب قریب پورا دن وہاں خریداری کے لیے آنے والے افراد اور دکان داروں کو یر غمال بنائے رکھا تھا اور اس دوران میں وہ دستی بموں سے دھماکے کرتے رہے تھے۔