سری نگر: (دنیا نیوز) بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ، آرٹیکل 35 اے کی منسوخی کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت چھبیس سے اٹھائیس فروری تک ہو گی۔
بھارتی فوج نے آرٹیکل 35 اے کی سماعت سے پہلے وادی کو چھاؤنی میں بدل دیا، کیس کی سماعت اور گرفتاریوں کے خلاف آج مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہے۔ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ دہلی سرکار آرٹیکل 370 اور 35 اے میں ردوبدل سے گریز کرے۔
مقبوضہ وادی میں مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کیلئے بھارت نے گھناونا منصوبہ تیار کر لیا جس کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کی سماعت 26 سے 28 فروری تک ہو گی۔ ممکنہ احتجاج کے پیش نظر وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرتے ہوئے مزید 10ہزار فوجی تعینات کردیئے جبکہ 200 سے زائد کشمیری رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ وادی میں بھارتی بدنیتی کی افواہیں زیرگردش ہیں۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا بھارت کو بہت مہنگا پڑے گا۔ دہلی سرکار آرٹیکل 370 اور 35 اے میں ردوبدل سے گریز کرے۔
ادھر حریت رہنماؤں کی کال پر وادی میں آج مکمل ہڑتال ہے، آرٹیکل 35 اے کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں و کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے جو یہاں پیدا ہوا ہو۔ کسی دوسری ریاست کا شہری جموں و کشمیر میں جائیداد بھی نہیں خرید سکتا۔