واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ خطے میں ایرانی جارحیت میں اضافے کے بعد بحری بیڑا مشرق وسطی میں تعینات کیا ہے۔ یہ امریکی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ امریکی مفادات پرحملہ کرنے والے ایرانیوں کا محاسبہ کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فن لینڈ میں روسی ہم منصب سے ملاقات سے قبل ایک فوجی طیارے میں سفر کے دوران مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کی طرف سے کشیدگی میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی طرف سے کوئی تیسرا فریق اس کے ایجنٹ کے طور پر کوئی کارروائی کرے چاہے وہ شیعہ ملیشیا، حوثی یا حزب اللہ ہو ہم اس کا الزام ایرانی قیادت پر لگائیں گے اور قصور وار ٹھہرائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کی جارحانہ سرگرمیوں کے جواب میں کس طرح کی کارروائی کریں گے اس کی ابھی وضاحت نہیں کر سکتا۔
دوسری طرف امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کو انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ خطے میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو خطرات لاحق ہیں۔
وائٹ ہائوس کے مطابق امریکی بحری بیڑہ یو ایس ایس ابراہیم لنکن اور لڑاکا فوجیوں پرمشتمل ایک یونٹ سینٹرل کمانڈ کی جانب سے خطے میں بھیجی جائے گی۔ یہ ایران کے لیے واضح پیغام ہے جس میں کوئی شبہ نہیں۔
دوسری طرف ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے اپنا طیارہ بردار بحری جنگی جہاز مشرق وُسطیٰ بھیجنے کا اعلان ’نفسیاتی جنگ‘ سے زیادہ کچھ نہیں۔