واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا اور ایران میں سرد مہری عروج پر پہنچ گئی، صدر حسن روحانی کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے جزوی دستبرداری کے اعلان کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے ایران سے دھاتیں خریدنے پر پابندی عائد کر دی۔
امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا، ایرانی تیل کی فروخت پر صدر ٹرمپ کی پابندیوں کے بعد صدر حسن روحانی کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے جزوی دست برداری اور اتحادیوں کو ساٹھ دن کا ٹائم دینے کے بعد امریکا مخاصمت میں ایک قدم اور آگےنکل گیا۔۔
امریکی صدر نے ایگزیٹوآرڈر کے ذریعے ایران سے سٹیل، ایلومینیم، کوپر اور لوہے کے سیکٹرز پر پابندی عائد کر دی۔ ٹرمپ نے دھمکی دی کہ تہران کارویہ تبدیل نہ ہوا تومزید ایکشن لیں گے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران نے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے جزوی دستبرداری کا فیصلہ جان بوجھ کر مبہم رکھا ہے۔
ایران کے اقدام جوہری بلیک میل کے مترادف ہیں۔
گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے وارننگ دی تھی کہ ایٹمی معاہدے کے دیگر فریقین خاموش رہے تو یورینئم کی لامحدود افزودگی شروع کر دیں گے۔