جنیوا: (ویب ڈیسک) ایران نے ایک مرتبہ پھر پیشکش کی ہے کہ اگر سعودی عرب بھی بات چیت کے عمل میں شریک ہونے کی حامی بھرے تو ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی طرف سے سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایران ویسے بھی ہمسایہ ممالک کے ساتھ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ کبھی بھی اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا۔
یاد رہے کہ حالیہ عرصے کے دوران ایران اور سعودی عرب میں کشیدگی عروج پر ہے جس کے اثرات مشرق وسطی میں نظر آ رہے ہیں، ریاض الزام لگاتا ہے کہ تہران یمن میں حوثی باغیوں کی مدد کر رہا ہے۔ آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان میں آئل ٹینکرز پر حملے بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
رائٹرز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر اگر سعودی عرب بات چیت کے عمل میں شریک ہونے کی حامی بھرے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ ہمسایوں کے لیے ویسے بھی ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں، تہران نے کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے اور نہ ہی کبھی یہ بند ہوں گے۔
اس سے قبل شہزادہ محمد بن سلمان بھی واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ بحیرہ عمان اور آبنائے ہرمز میں ٹینکرز میں ہونے والے حملوں کے بعد بھی ہم کسی سے جنگ نہیں چاہتے، یہ اسی بات کی طرف اشارہ ہے کہ محمد بن سلمان مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرنا چاہتے ہیں۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ہم متحدہ عرب امارات سے بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں جو سعودی عرب کا اتحادی بھی ہے ہمیں بات چیت کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کیونکہ اگر دونوں ممالک اپنی پالیسیاں تبدیل کر لیتے ہیں تو ہر مسئلے کا حل مذاکرات میں ہی ہے جس کے لیے ایران ہمہ وقت تیار ہے۔