غیرہنر مند آبادی میں اضافہ کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا خطہ خطرناک ترین زون ہے: اقوام متحدہ

Published On 06 September,2020 09:56 pm

اسلام آباد: (اے پی پی) غیر ہنرمند آبادی میں اضافہ کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا خطہ خطرناک ترین زون ہے۔ بین الاقومی آبادی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا کی آبادی تقریباً 7 ارب 80 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔

جنوبی ایشیا کا خطہ بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا خطرناک ترین زون قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آبادی کا موجودہ تخمیہ 22 کروڑ 90 لاکھ لگایا گیا ہے اور یہاں پر فی جوڑا بچوں کی شرح پیدائش3.6 تک پہنچ چکی ہے۔

اس طرح 2050ء تک پاکستان کی آبادی میں 50 فیصد اضافہ کا امکان ہے۔ پاکستان چین، بھارت، امریکا اور انڈونیشیا کے بعد دنیا کا پانچواں گنجان آباد ملک بنا چکا ہے۔

ماضی میں بڑھتی ہوئی آبادی طاقت کا ذریعہ سمجھی جاتی تھی مگر آج تیسری دنیا کے ممالک میں آبادی کی شرح میں تیزرفتار اضافہ مسائل کی علامت بن چکا ہے۔

دنیا کی آبادی میں تیزی سے ہونے والا اضافہ عالمی برادری کے لئے ایک چیلنج ہے، یہی وجہ ہے کہ 1973ء کے بعد اقوام متحدہ نے آبادی پر کنٹرول کے حوالے سے ایک عالمی پالیسی مرتب کی ہے جس کی بنیاد پر دنیا کے غریب اور ترقی پذیر ممالک کو امداد و فنڈز کی فراہمی کے وقت آبادی کو کنٹرول کرانے کی یقین دہانیاں لی جاتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بڑھتی ہوئی آبادی مختلف مسائل کا سبب ہے جن میں سرفہرست خوراک کا بحران ہے۔ اس کے علاوہ آبادی میں بے ہنگم اضافہ کی وجہ سے پانی کا بحران، روزگار کے مسائل، صحت اور ماحولیاتی پریشانیاں، رہائش اور تعلیم کے مسائل کے علاوہ غربت کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ بہبود آبادی کے ماہرین نے کہا ہے کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پا کر ان مسائل سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آبادی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ وسائل میں اضافہ بھی ضروری ہے تاکہ خوراک اور پانی کے مسائل جنم نہ لے سکیں، اسی طرح بہتر منصوبہ بندی سے روزگار، صحت، ماحولیات، رہائش اور تعلیم کے مسائل پر بھی قابو پانے کے ساتھ ساتھ غربت کی شرح کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔