مقبوضہ بیت المقدس: (دنیا نیوز) غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے شہداء کی تعداد 65 ہو گئی، 365 زخمی ہوچکے ہیں،شہدامیں 16 بچے اور 3 خواتین بھی شامل ہیں، حماس نے اسرائیلی فوج کی جیپ کو ٹینک شکن میزائل سےتباہ کر دیا، صہیونی فوجی سمیت 6 یہودی ہلاک ہوچکے ہیں۔
غزہ میں انسانیت کا قتل عام جاری ہے۔ اسرائیل مسلسل بارود برسا رہا ہے، معصوم بچوں سمیت خواتین بھی شہید ہوگئیں، گھر گھر سے جنازے اٹھ رہے ہیں، ہر طرف چیخ و پکار ہے۔ بے بس مائیں بچوں کے جنازے سے لپٹی سسک رہی ہیں۔
خان یونس اور غزہ سٹی میں اسرائیل نے وحشیانہ بمباری کی، ایک ہی مقا م پر متعدد بم برسادئے، مسلمان کلمہ شہادت کا ورد کرتے رہے۔
غزہ کے علاقے صبرا میں میں اسرائیلی میزائل گاڑی پر لگا، ایک ہی فلسطینی خاندان کے کئی افراد شہید ہو گئے۔
سفاک اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر میں پولیس کی تمام عمارتیں تباہ کردیں، غزہ میں خاتون اسرائیلی بمباری کی ویڈیو بنا رہی تھی جب ایک میزائل اسکی اپنی عمارت پر آلگا۔
حماس نے سفاک دشمن کو بھرپور جوابدیتے ہوئے اسرائیلی جیپ کوٹینک شکن میزائل سے نشانہ بنایا، ایک صہیونی فوجی مارا گیا۔ شہر ڈیمونا پر بھی پندرہ راکٹ داغے جہاں اسرائیلی نیوکلیر پلانٹ واقع ہے۔ مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے تل ابیب پر بھی سو سے زائد میزائلوں کی بارش کردی۔
یہودی آبادیوں میں خوف و ہراس کا راج ہے۔ فلسطینیوں کے حملوں کے خوف نے نیندیں اڑادی ہیں، اسرائیلی کا فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم ہے، مکڑی کے جال سےبھی کمزور ثابت ہوا، مزاحمتی تنظیموں کے راکٹ اسرائیلی شہروں پر گرتے رہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں تشدد کی نئی لہر کا آغاز ہوگیا، اسرائیلی اہلکاروں نے فلسطینیوں کو بے دردی سے مارا پیٹا۔ ایمبولینس کو بھی زخمیوں کی امداد کے لئے نہیں جانے دیا۔