مقبوضہ بیت المقدس: (دنیا نیوز) فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم نے دل دہلا دئیے، غزہ میں صہیونی کے فضائی حملوں میں شہادتوں کی تعداد 139 تک پہنچ گئی، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، ہزاروں خاندان بے گھر ہوگئے۔
اسرائیل کا فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال جاری ہے۔ رہائشی علاقوں پر خوفناک بمباری سے فلسطینیوں کی بڑی تعداد شہید ہوگئی، شہدا میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ صہیونی فورسز نے بھاری ہتھیاروں سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔
عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے۔ نہتے فلسطینی اسرائیلی توپ خانے کے حملوں سے بچنے کیلئے اقوام متحدہ کے سکول میں پناہ لے رہے ہیں۔ غزہ کے شمال مشرقی علاقوں میں اسرائیلی حملوں کے پیش نظر شہریوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر فوج بھیجنا شروع کر دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ زمینی آپریشن شروع کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی اپیل کے باوجود اسرائیل وزیراعظم نے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
حماس کی جانب سے اسرائیلی شہر اشکلون پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا جس میں 6 اسرائیلی اور ایک غیر ملکی شہری مارا گیا۔ اسرائیل میں عرب آباد کاروں اور یہودیوں میں بھی جھڑپیں ہوئی جس کے بعد 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
اقوام متحدہ نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس اتوار کو طلب کرلیا۔ اسرائیلی اور فلسطین کے لیے امریکی مندوب ہادی عمر بھی مصالحت کیلئے تل ابیب پہنچ گئے ہیں۔