انقرہ: (ویب ڈیسک) ترک صدررجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مغربی اور دنیا کے متعدد ممالک میں اسلام دشمنی کا مرض سرطان کی طرح سرعت سے پھیلتا جا رہا ہے۔ دنیا کو اسلام نہیں، اسلام دشمنی کے خطرہ سے آگاہ کرنیکی ضرورت ہے۔
ترک نشریاتی ادارے کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے پہلے عالمی میڈیا و اسلامو فوبیا سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی نائن الیون کے بعد سے شروع کردہ مسلمانوں کو شیطان کا درجہ دینے کی حکمت عملی نے کئی ایک معاشروں میں پہلے سے ہی موجود اسلام دشمنی کے وائرس کو مزید ہوا دی ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ اس سے قبل کی کچھ حد تک نسل پرستانہ پالیسیوں نے اب سیاست میں سرایت کرتے ہوئے اپنے قدم مضبوط کیے ہیں اور مغرب نے اس دلدل سے نکلنے کے بجائے اس کی مزید گہرائیوں میں پھنسنے کو ترجیح دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران یہودی نسل کشی پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرنے والے اب مسلمانوں کو ہدف بنائے ہوئے ہیں۔
۔صدر اردوان نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے ساڑھے سات ارب انسانوں کو دین اسلام نہیں بلکہ اسلام دشمنی کے ایک عالمی خطرہ ہونے سے آگاہی دینی چاہیے۔ دنیا کو اسلام نہیں، اسلام دشمنی کے خطرہ سے آگاہ کرنیکی ضرورت ہے۔ بنی نو انسان کے امن و امان، سلامتی کے لیے اسلام دشمنی کا سد باب کرنے کی کوششو ں کوجاری رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کا نشانہ بننے والے تمام تر معاشروں اور ممالک کو یکجا ہوتے ہوئے عالمی سطح پر ایک مضبوط خبر رساں نیٹ ورک کا قیام ضروری ہے۔