تہران : ( ویب ڈیسک ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حالیہ مہینوں میں سکولوں کی طالبات کو زہر دینے کی مشتبہ لہر کو ’ ناقابل معافی جرم ‘ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادا رے کے مطابق طالبات کو زہر دینے کے معاملے پر اپنے ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنجیدگی سے اس مسئلے کی پیروی کریں۔
تہران میں شجر کاری کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے اپنے خطاب میں ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ زہر دینا ایک سنگین اور ناقابل معافی جرم ہے، ان واقعات میں جو کوئی مجرم قرار پایا گیا اور اسے سزا سنائی گئی تو اس کی سزا کی معافی نہیں ہو گی۔
دوسری جانب ایرانی عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی ایجی نے کہا ہے کہ زہر کے معاملے میں جھوٹ پھیلانے والوں اور رائے عامہ میں خلل ڈالنے والوں کو طلب کرنے کے لیے ہر صوبے میں خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی اور اس میں ملوث افراد کو موت کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
نومبر سے لے کر اب تک درجنوں سکولوں میں 1,000 سے زیادہ لڑکیاں نامعلوم بیماریوں سے متاثر ہوئی ہیں جبکہ صرف اتوار کو کم از کم 15 شہروں اور قصبوں میں طالبات کو زہر دینے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
حکام نے اپنی تحقیقات کے بارے میں بہت کم معلومات جاری کی ہیں اور کسی گرفتاری کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن انہوں نے ایران مخالف عناصر پر الزام لگایا ہے کہ وہ مذہبی اسٹیبلشمنٹ کو کمزور کرنے کے لیے مشتبہ زہر کا استعمال کر رہے ہیں۔
کچھ ایرانیوں کا خیال ہے کہ لڑکیوں کے سکولوں کو سخت گیر عناصر کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ انہیں تعلیم حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔