بیجنگ : (ویب ڈیسک) چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے کہا کہ ان کے ملک کو افغان طالبان حکومت کی طرف سے خواتین کے حوالے سے متعارف کرائی گئی حالیہ پالیسیوں کے اثرات کے بارے میں تشویش ہے۔
سمرقند، ازبکستان میں ایک علاقائی سربراہی اجلاس میں کن گینگ کے تبصرے قدامت پسند طالبان حکام کی جانب سے خواتین کو اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے سے روکنے کے فیصلے کے بعد سامنے آئے ہیں ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کن گینگ نے کہا کہ چین اور افغانستان کے دوسرے دوست ہمسایہ ممالک کو افغان فریق کی طرف سے اٹھائی گئی حالیہ پالیسیوں اور اقدامات اور افغان خواتین کے بنیادی حقوق اور مفادات پر ان کے ممکنہ اثرات پر تشویش ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ خواتین کے حقوق اور مفادات کا مسئلہ بہت اہم ہے یہ افغانستان کا مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی یہ افغانستان کے مسائل کی بنیادی وجہ ہے،ہمیں اس مسئلے پر نہ تو آنکھیں بند کرنی چاہئیں اور نہ ہی اسے نظر انداز کرنا چاہیے۔
اسلام کی سخت تشریح کے تحت، طالبان حکام نے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغان خواتین پر متعدد پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں اعلیٰ تعلیم اور بہت سی سرکاری ملازمتوں پر پابندی بھی شامل ہے۔