تل ابیب : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے رفح کے پناہ گزین کیمپ پر پیر کے روز کیے گئے اسرائیلی حملے کو افسوس ناک حادثہ قرار دینے کے باوجود کہا ہے کہ حماس کو ہر صورت شکست دینا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق وہ گزشتہ روز اس وقت اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کر رہے تھے جب اقوام متحدہ اور کئی یورپی ملکوں سمیت پوری دنیا میں اسرائیل کی مذت کی جا رہی تھی کہ اس کی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ پر حملہ کیا۔
رفح پچھلے تقریباً آٹھ ماہ سے جاری جنگ کے دوران بے گھر ہونےوالے غزہ کے فلسطینیوں کی اکلوتی پناہ گاہ ثابت ہوا جہاں ایک اندازے کے مطابق 15 لاکھ کے لگ بھگ بے گھروں نے اس عرصے میں پناہ لی۔
اب انہیں ایک بر پھر اسرائیلی فوج کے حملوں ، بمباری اور بے گھر و نقل مکانی کا سامنا ہے، وہ اسرائیلی فوج کے دباؤ پرنئی جگہوں پر منتقل ہو رہے ہیں مگر اسرائیلی فوج اس کی پرواہ کیے بغیر انہیں نشانہ بنا رہی ہے کہ یہ اسرائیلی فوج کے حکم کے مطابق دو بار نقل مکانی کر چکے ہیں۔
اسرائیل اور اس کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو جنگی جرائم میں مطلوب وزیر اعظم نیتن یاہو بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اس تمام تر دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جو فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف پوری دنیا سے ہے اور اپنے یرغمالیوں کو چھڑانے کے لیے ملک کے اندر سے ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کی جائے۔
نیتن یاہو نے اگرچہ یہ بھی کہا ہے کہ پیر کے روز پناہ گزینوں پر رفح میں حملہ افسوسناک حادثہ تھااور اس کی فوجی تحقیقات کرائی جارہی ہیں ، مگر اسی کے ساتھ میں انہوں نے اپنے اوپر اندرونی و بیرونی دباؤ کی مذمت کی ہے۔
فوج کا کہنا کہ اسے انٹیلی جنس اطلاعات تھی کہ اس کیمپ میں دو جنگجو تھے، اس وجہ سے اسرائیلی فوج نے سینکڑوں کی تعداد والے اس پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی جس سے خیموں کو آگ لگ گئی۔
واضح رہے نیتن یا ہو پر پہلے یہ دباؤ اپنے ملک کے اندر اور باہر سے سفارتی سطح پر اور انسانی بنیادوں پر تھا مگر اب اس میں بین الاقوامی سطح پر اعلی ترین عدالتوں کی طرف سے بھی آنا شروع ہو گیا ، تاہم یاہو اسے قابل مذمت قرار دیتے ہیں۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا وہ ہار نہیں مانتے، نہ وہ ہار مانیں گے بلکہ اندرون اور بیرون ملک سے دباؤ کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا ہم نے رفح سے دس لاکھ غیر متعلقہ افراد کو نکال دیا ہے، ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود کل کا واقعہ پیش آیا ہے، ہم اس کی تحقیقات کرا رہے ہیں، مگر مکمل فتح ضروری ہے، ہم حماس کو شکست دیں گے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک غزہ جنگ کے دوران 36ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں ، ان میں دوتہائی تعداد فلسطینی عورتوں اور بچوں کی ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے پہلے ہی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا کہہ رکھا ہے جبکہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے اسرائیل کو رفح پر حملہ روکنے کے لیے کہہ رکھا ہے، مگر لگ بھگ آٹھ ماہ سے فتح کی تلاش میں اسرائیلی فوج ابھی اندھا دھند بمباری کر رہی ہے۔