مودی کا کمزورمینڈیٹ ان کے اتحادی کو لے ڈوبا، اڈانی کے حصص میں 25 فیصد کمی

Published On 05 June,2024 10:10 am

ممبئی : (ویب ڈیسک) مودی کا کمزور مینڈیٹ ان کے اتحادی گوتم اڈانی کو لے ڈوبا ، اڈانی کے حصص میں 25 فیصد تک گراوٹ آئی ہے۔

منگل کو بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی کے سٹاک مارکیٹ گروپ کے حصص میں 25 فیصد کمی آئی، کیونکہ انتخابی نتائج میں  وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اکثریت سے محروم رہی اگرچہ الائنس انہیں حکومت بنانے سے روک نہیں پائے گا۔

اڈانی کو ہندو قوم پرست مودی کا دیرینہ قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے، دونوں کا تعلق ریاست گجرات سے ہیں۔

اپوزیشن پارٹیوں اور دیگر ناقدین نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی اپنے تعلقات سے ناجائز طور پر کاروبار بڑھانے اور نگرانی سے بچنے کے لیے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اڈانی انٹرپرائزز کا نقصان 19 فیصد کم ہو کر 35.33 ڈالر (2,950 روپے) فی شیئر پر بند ہوا، جو منگل کے اوپن سے ڈالر6.44 کم ہے۔

اڈانی گروپ کی دیگر کمپنیوں کے حصص بھی کریش کر گئے، براڈکاسٹر این ڈی ٹی وی 19 فیصد نیچے اور گروپ کا پورٹس ڈویژن 21 فیصد کم بند ہوا۔

اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’جب مودی ہار رہے ہیں تو سٹاک مارکیٹ کہتی ہے کہ اڈانی بھی چلے جائیں گے‘‘۔ "اس کا مطلب ہے کہ براہ راست تعلق بدعنوانی کا ہے۔

چار سال قبل کورونا وائرس کے آغاز کے بعد اڈانی کے کاروبار کاممبئی سٹاک ایکسچینج کا بدترین دن تھا جس میں سینسکس 5.7 فیصد پر بند ہوا۔

ایگزٹ پولز نے انتخابات میں مودی کی بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کی بھاری اکثریت سے جیت کی پیش گوئی کی تھی لیکن نتائج بتاتے ہیں کہ اتحاد صرف 293 سیٹیں ہی حاصل کر سکا۔

مودی تیسری مدت کے لیے وزیراعظم بننے کے خواہاں ہیں اگرچہ بی جے پی سادہ اکثریت بھی حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اس طرح انھیں ماضی کی دو حکومتوں کے برعکس مخلوط حکومت بنانا پڑے گی ۔

جس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ایک کمزور مودی اپنے ہندو قوم پرست ایجنڈے کو آزادانہ طور پر نافذ نہیں کر سکے گا ، کچھ حلقوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ 400 پار نشستوں کا ہدف ہندوستان کی سیکولر فطرت کو تبدیل کرنے کے لیے آئینی ترامیم لانا تھا۔

پچھلے سال، اڈانی گروپ نے اپنی مارکیٹ ویلیو سے 150 بلین ڈالر مارکیٹ سے اٹھا لیے جب امریکی سرمایہ کاری کی تحقیقی فرم ہندن برگ ریسرچ کی ایک رپورٹ نے اس پر کارپوریٹ فراڈ کا الزام لگایا، اس کے نتیجے میں اڈانی نے اپنی ذاتی دولت میں تقریباً 80 بلین ڈالر کی کمی دیکھی ، تاہم حکومتی سرپرستی نے اڈانی کو اپنی دولت میں ایک بار پھراضافہ کرنے کا موقع فراہم کردیا جس سے اس نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

اڈانی گروپ نے رپورٹ میں درج دھوکہ دہی کے الزامات کی تردید کی ہے، انہوں نے اسے مختصر فائدے کیلئے اپنے گروپ کے امیج کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی  کوشش قرار دیا ہے۔