واشنگٹن، تہران: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) امریکا نے مذاکرات کی آڑ میں جھانسا دیتے ہوئے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا، فردو، نطنز اوراصفہان میں جوہری اہداف پر بم برسا دیے، ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے اور جوابی کارروائی کرنے کا اعلان کر دیا۔
امریکی حکام کے مطابق امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے فردو جوہری سائٹ پر بموں کا ایک پورا پے لوڈ گرایا، فردو پر 30 ٹن بارود گرایا گیا، فردو ایٹمی پلانٹ کو مکمل تباہ کردیا، تمام طیارے یہ حملے کرکے بحفاظت واپس آ گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی آبدوزوں سے 400 میل دور داغے گئے 30 ٹام ہاک میزائلوں نے ایران میں جوہری مقامات اصفہان اور نطنز کو نشانہ بنایا جبکہ فردو پر بی 2 بمبار طیاروں سے بم گرائے گئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ تمام امریکی جنگجوؤں کو ایران پر حملے کی مبارکباد، دنیا میں کوئی اور فوج ایسا نہیں کرسکتی تھی،آج رات ہمیں بہت بڑی کامیابی ملی ، اسرائیل اب بہت زیادہ محفوظ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایران پرامن نہ رہا تو آئندہ حملے مزید سخت ہوں گے: ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی
ٹرمپ نے لکھا کہ یہ ریاست ہائے متحدہ امریکا، اسرائیل اور دنیا کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، ایران اب اس جنگ کے خاتمے پر رضامند ہونا ہو جائے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ
ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا، ایرانی مشن نے امریکی حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت اور مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
ایران نے سلامتی کونسل سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت تمام ضروری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
ایران کا آبنائے ہرمز بند، امریکی اثاثوں کو نشانہ بنانے کا اعلان
اُدھر ایران نے امریکی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے آبنائے ہرمز بند کرنے اور جوابی کارروائی کا اعلان کر دیا، ایران نے کہا ہے کہ امریکہ تھوڑا انتظار کرے، حملوں کی سزا بھگتے گا۔
پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ ایران مشرق وسطی میں تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائے گا، یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ یورپ نہیں پہنچ سکے گا، اب ہمارے لیے جنگ شروع ہو چکی ہے، خطے میں موجود ہر امریکی شہری یا فوجی اب ہدف ہے۔
امریکا کو نقصان کہیں زیادہ ہوگا: خامنہ ای
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا ہے کہ امریکا جنگ میں اپنے نقصان کیلئےداخل ہوگیا، امریکا کو پہنچنے والا نقصان ایران سے کہیں زیادہ ہوگا۔
جوہری تنصیبات پر حملوں سے جنگ کا آغاز ہوگیا، حوثی گروپ
یمن کی حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللہ نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے جنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔
انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن محمد الفرح نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ دشمنی ہی چاہتے ہیں تاکہ جنگ کا جلد خاتمہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیب کو تباہ کرنا جنگ کا خاتمہ نہیں، بلکہ یہ ایک آغاز ہے، اب مار کے بھاگ جانے کا وقت ختم ہوچکا ہے۔
امریکی حملے سے پہلے تینوں جوہری تنصیبات خالی کرا لی تھیں: ایران
ایرانی عہدیدار نے کہا کہ امریکی حملے سے قبل تینوں جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا، نشانہ بنائی گئی تنصیبات میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے، دشمن کے فضائی حملوں میں فردو جوہری سائٹ کو نشانہ بنایا گیا، اصفہان اور نطنز جوہری سائٹس کے قریب بھی حملے کئے گئے۔
ایرانی عہدیدار کے مطابق فردونیوکلیئر سائٹ کی صرف داخلی اور خارجی سرنگوں کو نقصان پہنچا۔
ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے بھی جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دشمن نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا، جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ٹرمپ اور نیتن یاہو میں رابط، مزید حملوں کا منصوبہ نہیں: امریکی ٹی وی
ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو میں رابطہ ہوا جس میں ٹرمپ نے امید کا اظہار کیا کہ یہ حملے نئی سفارت کاری کی راہ ہموار کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایران پر حملہ: امریکی سینیٹرز صدر ٹرمپ پر برس پڑے، مواخذے کا مطالبہ
امریکی ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدرفی الحال مزید حملوں کا منصوبہ نہیں بنارہے ہیں، ایران پر حملے کے دوران اسرائیل امریکا سے مکمل رابطے میں تھا۔
انہوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا اور اسرائیل کے لیے بدترین خطرے کو مٹا دیا۔
سعودی عرب کی تابکاری نہ پھیلنے کی تصدیق
سعودی حکام نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد کسی قسم کی تابکاری نہ پھیلنے کی تصدیق کردی۔
الجزیرہ کے مطابق سعودی عرب کے نیوکلیئر اور ریڈیولوجیکل ریگولیٹری کمیشن کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں کے بعد سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے ماحول میں کسی قسم کی تابکار اثرات کی موجودگی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
تابکاری نہیں پھیلی، شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں: ایران
ایران نے واضح کیا ہے کہ امریکی فضائی حملے کے بعد قم شہر اور اردگرد کے علاقوں کے مکینوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں، فردو کی جوہری تنصیب کے آس پاس تابکاری کے پھیلاؤ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
قم میں کرائسز مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کیلئے قائم فردو تنصیب کے آس پاس کے علاقوں میں شہریوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں، ایران کے قومی جوہری سلامتی کے مرکز نے جو ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے تحت کام کرتا ہے، بھی تصدیق کی ہے کہ تابکاری کے اثرات کی کوئی علامات ریکارڈ پر نہیں آئیں، اس لیے آس پاس کے رہائشیوں کو کسی خطرے کا سامنا نہیں۔
قم سے تعلق رکھنے والے ایرانی رکنِ پارلیمنٹ نے بھی امریکی حملے کے بعد ابتدائی تحقیقاتی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے فوری جانچ کی ہے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں، امریکی حملے کے نتیجے میں کسی قسم کی تابکاری سامنے نہیں آئی، اور زیرِ زمین تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فردو میں زیادہ تر نقصان زمین کے سطحی حصے پر ہوا ہے، جو کہ قابلِ مرمت ہے۔
مزید پڑھیں: لاطینی امریکی ممالک کی امریکا کے حملوں کی مذمت، برطانیہ نے حمایت کردی
اسی دوران ایرانی جوہری توانائی تنظیم نے دوبارہ یقین دہانی کروائی ہے کہ جوہری تنصیبات کے اردگرد رہنے والے شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں۔
اس سے قبل جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں تنظیم نے واضح کیا تھا کہ دشمنوں کی بدنیتی پر مبنی سازشوں کے باوجود ایران اپنی قومی جوہری صنعت کی ترقی کا عمل نہیں روکے گا، جو ہمارے جوہری شہداء کی قربانیوں کا ثمر ہے۔
تابکاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا: آئی اے ای اے
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے بعد ’باہر کی سطح پر تابکاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
ٹرمپ کا جرات مندانہ فیصلہ تاریخ بدل دے گا: نیتن یاہو
نتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مبارک ہو صدر ٹرمپ، ایران کی جوہری تنصیبات کو امریکہ کی زبردست اور برحق طاقت سے نشانہ بنانے کا آپ کا جرات مندانہ فیصلہ تاریخ بدل دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حملوں نے ثابت کر دیا کہ امریکہ کو واقعی کوئی شکست نہیں دے سکا، ٹرمپ نے ’تاریخ کا رخ موڑ دیا ہے جو مشرق وسطیٰ اور اس سے آگے ایک خوش حال اور پرامن مستقبل کی طرف لے جائے گا۔
حماس کی ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے جانے والے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس نے امریکی حملوں پر شدید مذمت کرتے ہوئےکہا کہ یہ وحشیانہ جارحیت کشیدگی میں خطرناک اضافے کا باعث بن سکتی ہے، ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال پر تشویش ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال پر مجھے شدید تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلے ہی کشیدگی کے شکار خطے میں ایک خطرناک اضافہ ہے اور عالمی امن و سکیورٹی کے لیے براہ راست خطرہ ہے، اس تنازعے کے تیزی سے بے قابو ہونے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، جس کے شہریوں، خطے اور دنیا کے لیے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے اپیل کی کہ وہ کشیدگی کم کریں اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے دیگر اصولوں کی پاسداری کریں، اس نازک گھڑی میں افراتفری سے بچنا نہایت ضروری ہے،اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، آگے بڑھنے کا واحد راستہ سفارت کاری ہے، واحد امید امن ہے۔