بھارت میں ماحولیاتی چیلنجز بڑھنے لگے، پائیدار ترقی میں محدود پیشرفت

Published On 19 July,2025 01:09 pm

دہلی: (ویب ڈیسک) مودی کے بھارت میں پائیدار ترقی کے اہداف پر پیشرفت محدود رہی اور کئی شعبوں میں چیلنجز برقرار ہیں۔

2025 کی عالمی رپورٹ میں بھارت 167 ممالک میں سے 99 ویں نمبر پر آیا ہے جو مودی سرکار کے ترقیاتی ماڈل کی ناکامی کا عالمی ثبوت ہے۔

بھارتی جریدے ’سکرول اِن‘ کے مطابق بھارت میں پائیدار ترقی کے متعدد اہداف (SDGs) میں پیش رفت سست ہے، اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ماحولیاتی اہداف سمیت پائیداری کے کئی چیلنجز اب بھی برقرار ہیں، بھارت کے صرف ایک تہائی پائیدار ترقی کے اہداف درست سمت میں ہیں جبکہ باقی منفی رجحان کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ آلودگی خارج کرتے ہیں اور اس وقت چین اور امریکا کے بعد تیسرا سب سے بڑا کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے والا ملک ہے، ایندھن اور سیمنٹ کے استعمال کے باعث بھارت کا فی کس اخراج بھی کافی زیادہ ہے جبکہ ملک کی 70 فیصد سے زائد بجلی اب بھی کوئلے سے حاصل کی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زیرو ہنگر، صنعت و انفرااسٹرکچر، ذمے دار کھپت اور زمین پر زندگی جیسے اہداف پر بھارت کی پیشرفت رک چکی ہے، رپورٹ خبردار کرتی ہے کہ اگر پالیسی میں بڑی تبدیلی اور فوری عملدرآمد نہ ہوا تو بھارت 2030 کے اہداف حاصل نہیں کر پائے گا۔

ماحولیاتی تحفظ میں مودی سرکار مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے اور پائیدار ترقی کا نعرہ صرف بیانیے تک محدود رہ گیا ہے، ماحولیاتی تباہی اور پالیسیوں کی ناکامی نے مودی سرکار کے ترقیاتی دعوؤں کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا۔