کراچی: (دنیا نیوز) گردشی قرضے سر چڑھ کر بولنے لگے، سرکلر ڈیٹ کا حجم 829 ارب روپے سے بھی تجاوز کرچکا ہے۔
ملک میں گردشی قرضوں کا حجم اس وقت لگ بھگ 828 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، جو جون 2017 میں 730 ارب روپے تھا۔ اس عرصے میں صوبوں سے وصولیاں 115 ارب روپے سے بڑھ کر 144 ارب روپے تک پہنچ چکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیٹ آئل کو پاور کمپنیوں سے 250 ارب روپے وصول کرنے ہیں، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے الیکٹرک کو 32 ارب روپے ادا کرنے کا پابند ہے۔
سوئی ناردن گیس کو پی ایس او کے 26 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ پی ایس او کو حکومت اور پی آئی اے سے 26 ارب روپے کی وصولیاں کرنی ہیں۔ پی ایس او کو ریفائنریز، کویت پیٹرولیم اور دیگر محکموں کو 82 ارب روپے ادا کرنے ہیں، جبکہ او جی ڈی سی کو ریفائنریز اور گیس کمپنیوں سے 132 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔ اس کے علاوہ 2 سال سے بند پاکستان سٹیل ملز بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کی 53 ارب روپے کی مقروض ہے۔