کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں محکمہ فائر بریگیڈ کو اپنے ہی افسران نے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا، محکمہ فائر برگیڈ میں صرف 8 سالوں کے دوران 40 گاڑیاں اور دو اسنارکل ناکارہ ہو گئیں۔
ہنگامی حالات میں دفاع اور امداد کی پانچویں لکیر محکمہ فائر بریگیڈ خود امداد اور ہنگامی اصلاحات کا تقاضہ کر رہا ہے، 2010 میں محکمہ فائر بریگیڈ کے پاس کراچی میں 60 گاڑیوں کا فلیٹ تھا، 2011 میں ایف آر سی نامی کمپنی سے فائر ٹینڈرز کی مرمت کا معاہدہ ہوا اور اس مرمت کے نتیجے میں صرف 8 سالوں کے بعد صرف 18 گاڑیاں باقی بچی ہیں، جدید آلات اور ٹیکنالوجی سے لیس دو مہنگی ترین اسنارکلز بھی خراب ہوجانے کے باعث گراونڈ ہو چکی ہیں۔
محکمے کا اپنا ٹیکنکل اسٹاف بھی گزشتہ 8 سالوں سے گھر بیٹھے اپنی صلاحیتیوں کو زنگ آلود ہوتا دیکھنے پر مجبور ہے، حیران کن طور پر ایف آر سی نامی کمپنی کے بل دھڑا دھڑ منظور کیئے جا رہے ہیں اور مرمت کا ٹھیکہ بھی کسی دوسری کمپنی کو نہیں دیا جاتا۔