کراچی: (دنیا نیوز) ہارٹی کلچر ویژن 2030 کی تعارفی تقریب ہفتہ 7جولائی کو کراچی میں منعقد ہوگی، سیاسی جماعتوں کے معاشی ماہرین شرکت کریں گے، روڈ میپ عام انتخابات سے قبل پیش کردیا جائے گا۔
ہارٹی کلچر سیکٹر کی ترقی کے لیے 10 سالہ روڈ میپ کی تیاری کے لیے مشاورتی عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ عام انتخابات سے قبل روڈ میپ کو ماہرین کی رائے سے حتمی شکل دینے اور دستاویز کی شکل میں مرتب کرکے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو پیش کیا جائے گا۔ انتخابات کے نتیجے میں بننے والی وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس روڈ میپ میں دی گئی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے ملک کی معاشی ترقی بالخصوص زرعی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرسکیں گی۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ اور ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر وحید احمد کے مطابق روڈ میپ ایف پی سی سی آئی اور پی ایف وی اے نے مل کر تیار کیا ہے۔ روڈ میپ کو دستاویزی شکل دینے کے لیے ہارٹی کلچر ویژن 2030 کے نام سے قومی سطح کی کانفرنس رواں ماہ کے آخری ہفتے میں عام انتخابات سے قبل کراچی میں منعقد کی جائیگی۔ اس کانفرنس سے قبل تمام صوبوں میں اسٹیک ہولڈرز، صوبائی حکومتوں اور سرکاری محکموں اور متعلقہ وزارتوں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے ماہرین مشاوتی عمل کے دوران سامنے آنے والے چیلنجز اور امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے قلیل، وسط اور طویل مدتی حکمت عملی تجویز کریں گے۔
وحید احمد کے مطابق تعارفی تقریب میں سیاسی جماعتوں کے معاشی ماہرین کو روڈ میپ کے خدوخال، اغراض و مقاصد اور افادیت سے آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا جائے گا کہ سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشور اور انتخابی مہم کے دوران ہارٹی کلچر سیکٹر کی ترقی سے ممکنہ معاشی فوائد کو اجاگر کریں۔ ہارٹی کلچر ویژن 2030 عام انتخابات کے بعد وجود میں آنے والی حکومت کے لیے بھی ملک کو ترقی اور استحکام کے راستے پر ڈالنے میں معاون ثابت ہوگا اور وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہارٹی کلچر ویژن 2030 کی روشنی میں پالیسیاں مرتب کرکے سرمایہ کاری کو فروغ دیتے ہوئے پاکستان میں پھل سبزیوں کی پیداوار میں اضافہ، معیار کی بہتری اور برآمدات میں اضافہ کو ممکن بنا سکے گی۔
وحید احمد کے مطابق ہارٹی کلچر ویژن 2030 پاکستان میں پہلی مرتبہ نجی شعبے کی جانب سے ایک جامع تحقیقی منصوبہ ہے جس میں ملکی و غیرملکی ماہرین کی مشاورت بھی شامل ہے۔ ہارٹی کلچر ویژن 2030 کے ذریعے پاکستان کی زراعت بالخصوص پھل اور سبزیوں کی پیداوار سے لے کر ترسیل اور ایکسپورٹ تک کی مکمل سپلائی چین کو جدید اور کارگر بنایا جاسکے گا۔ اس ویژن پرعمل درآمد سے پھل اور سبزیوں کی موجودہ برآمدات 2 سال میں ایک ارب ڈالر، 5 سال میں 3.5 ارب ڈالر اور 10 سال میں 6 ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکیں گی، ویژن میں مرتب کردہ روڈ میپ ملک میں 10 سال میں روزگار کے 50 لاکھ نئے مواقع پیدا کرے گا، جبکہ زرعی معیشت اور ہارٹی کلچر سے موجودہ روزگار کمانے والوں کی اجرتیں بھی تربیت کی فراہمی کے ذریعے کارکردگی بہتر بناکر 5 گنا بڑھائی جاسکیں گی۔
پی ایف وی اے کا مرتب کردہ روڈ میپ ہارٹی کلچر سیکٹر میں 10 سال کے عرصہ میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری لانے کا بھی ذریعہ بنے گا، جبکہ موجود دیگر صنعتوں اور شعبوں کے سرمایہ کار بھی ہارٹی کلچر سیکٹر کی جانب راغب ہوں گے۔ وحید احمد کے مطابق روڈ میپ کی تعارفی تقریب میں شرکت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے بھجوا دیے گئے ہیں، ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی تصدیق کردی ہے۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہارٹی کلچر ویژن 2030 کو بے حد سراہا جارہا ہے اور سیاسی جماعتیں روڈ میپ میں شامل سفارشات کو اپنے منشور اور پالیسیوں کا حصہ بنانے میں بھرپور دلچسپی رکھتی ہیں۔