کراچی: (دنیا نیوز) ڈگمگاتی معیشت کے سٹاک مارکیٹ پر منفی اثرات، کاروباری ہفتے کے آخری روز مارکیٹ 80 روز کی کم ترین سطح پر آ گئی۔
بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ، قرض و سود کی ادائیگیوں میں اضافے کے باعث جاری کھاتوں کا خسارہ 20 ارب ڈالر سے بڑھنے کا خدشہ ہے۔ پاکستان کو فوری طور پر 10 سے 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، موجودہ ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے عالمی مالیاتی ادارے ہوں یا ریٹنگ ایجنسی اپنے خدشات کا اظہار کررہے ہیں جس کے باعث جنوری سے اب تک پاکستان سٹاک ایکسچینج سے بیرونی سرمایہ کاروں نے لگ بھگ 30 کروڑ کا سرمایہ نکال لیا اور حصص کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز سٹاک مارکیٹ 80 دن کی کم ترین سطح پر ٹریڈ کرنے لگی، دوران کاروبار 100 انڈیکس 40 ہزار کی حد سے بھی نیچے آگیا، سٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کی جانب سے نئی گاڑیوں کے لئے فائلر کی شرط عائد کیے جانے، گیس ٹیرف میں اضافے اور مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود بڑھائے جانے سے سرمایہ کار حصص کی خریداری سے زیادہ اس کی فروخت میں دلچسپی لے رہے ہیں۔