سال 2018 کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 138 روپے 86 پیسے پر بند

Last Updated On 31 December,2018 04:48 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سال 2018 کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 28 روپے 36 پیسے مہنگا ہوا ایک سال کے دوران انڑ بینک میں ڈالر کی قیمت 26 فیصد بڑھ گئی۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے بیرونی قرضے 2400 ارب روپے بڑھ گئے سال 2018 میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 28 روپے 40 پیسے مہنگا ہوا ایک سال میں اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 26 فیصد بڑھی گئی۔

واضح رہے کہ سال 2018 میں روپے کی ایسی بے قدری ہوئی جس نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، 110 میں ٹریڈ ہونے والا ڈالر ایک سال کے دوران 140 روپے کی ریکارڈ سطح پر ٹریڈ ہونے لگا اور ملک پر عائد واجب الادا قرضے صرف 12 ماہ کی مدت میں 2700 ارب روپے تک بڑھ گئے۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ بیرونی ادائیگیوں کا زور اور مالیاتی خسارہ ہے۔

روپیہ کمزور ہونے سے ایک سال کے دوران درآمدی اشیاء جس میں کھانے کا تیل، دالیں، موبائل فونز، موٹر سائیکلیں، گاڑیاں، پیٹرولیم مصنوعات اور دیگر اشیاء مہنگی ہوگئیں۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے نئے سال میں بھی کیا روپے کی قدر میں مزید کمی دیکھی جاسکتی ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں استحکام کے لئے حکومت کو جامع حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔