ڈالر کے مقابلے روپے کے تگڑا ہونے کا سلسلہ جاری، مزید 17 پیسے سستا

Published On 13 November,2020 04:12 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران ایک مرتبہ پھر روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 17 پیسے سستا ہو گیا۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں امریکی ڈالر 17 پیسے سستا ہونے کے بعد 158 روپے 16 پیسے کا ہو گیا۔

دوسری طرف انٹر بینک کی طرح اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی 10 پیسے سستی ہو گئی۔ جس کے بعد نئی قیمت 158 روپے 10 پیسے پر پہنچ گئی ہے۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے پر بات کرتے ہوئے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں مقامی کرنسی کی قدر میں ہونے والے اضافے کی کئی وجوہات ہیں جن میں درآمدات میں کمی، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں آنے والی سرمایہ کاری اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کا مؤخر ہونا شامل ہے۔

ملک بوستان نے بتایا کہ درآمدات میں مسلسل کمی نے مقامی کرنسی کو بہت زیادہ سہارا دیا جس کی وجہ سے بیرون ملک ڈالر کی منتقلی میں کمی دیکھنے میں آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں ہونے والے اضافے نے بھی روپے کو سہارا دیا تو دوسری جانب بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم بھی روپے کی قدر میں اضافے کا باعث بنیں جس کی وجہ سے ملک کا مجموعی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ یعنی ’جاری کھاتے‘ سرپلس ہوئے۔

سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں میں توازن کے لیے دیے گئے دو ارب ڈالر کی واپسی اور اس سے روپے پر کسی قسم کے دباؤ کے سلسلے میں ملک بوستان نے کہا کہ دو ارب ڈالر کی ادائیگی کی صورت میں بھی کوئی فرق نہیں پڑنے والا کیونکہ پاکستان نے کچھ متبادل ذرائع سے مزید مالی امداد کا انتظام کر رکھا ہے جو سعودی عرب کو دو ارب ڈالر کی واپسی کی صورت میں روپے کو سہارا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ملک بھیجی جانے والی رقوم دو ارب ڈالر ماہانہ سے زائد ہیں اور اس سال تارکین وطن کی جانب سے مجموعی طور پر پاکستان بھیجی جانے والی رقم کی سالانہ مالیت 30 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے جو ملک کے بیرونی تجارت کے شعبے میں ایک بہت مثبت پیش رفت ہے۔