بیرونی نظام امتحان کی فیسوں کی مد میں سالانہ اربوں روپے باہر منتقل ہونے لگے

Published On 08 May,2023 05:29 pm

اسلام آباد (ماہتاب بشیر)ملک میں بیرونی نظام امتحان کے تحت تعلیم کی مد میں اربوں روپے پاکستان سے باہر منتقل ہونے لگے۔

اس سال صرف اولیول امتحانات کے لیے 42 ارب روپے پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوں گے، جو ایچ ای سی کےلیے مختص بجٹ سے تھوڑا سا کم ہے، ملک کرنسی میں گراوٹ کے باعث غیر ملکی کرنسی میں ادا کی جانے والی امتحانی فیسوں میں ازخود اضافہ ہوگیا ہے، اس وقت ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے تاہم والدین اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کی خاطر انہیں معیاری تعلیم دینے کےلیے بھاری بوجھ اٹھانے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہائر ایجوکیشن کمیشن کا گوادرکے طلبہ کیلئے 200 سکالر شپس کا اعلان

دستاویز کے مطابق کیمبرج بورڈ کے تحت او لیول میں آٹھ مضامین کی امتحانی فیس 211000 روپے ہے جبکہ طلبا 5 مضامین لازمی اور تین کا ازخود انتخاب کرسکتے ہیں،فی سائنسی مضمون کی رجسٹریشن فیس 22390 روپے جبکہ غیرسائنسی مضامین کی رجسٹریشن فیس فی مضمون 20340 روپے ہے،اسکے علاوہ اسلامیات، مطالعہ پاکستان اور اردوکے مضامین پر 61 ہزار روپے کی ادائیگی ہوتی ہے،جبکہ او لیول ، اے لیول اور آئی جی ایس ای کے امتحانات سال میں دو بار ہوتے ہیں۔

دستاویز کے مطابق صرف ایک او لیول کے امتحان میں کیمبرج بورڈ 21 ارب روپے پاکستان سے لے جائیگا،رواں برس او، اے لیول کے سالانہ امتحانات میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانی طلبا و طالبات شریک ہوں گے،صرف کراچی سے 40 ہزار سے زائد طلبہ امتحانات دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کتابوں کی قیمت میں دوگنا اضافہ، ملک میں تعلیم مزید مہنگی ہوگئی

دوسری جانب پاکستان نے رواں سال ہائر ایجوکیشن کیلئے 65 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے،اسکے باوجود ایچ ای سی کے بجٹ میں کٹوتی کردی گئی ہے،صرف یہ ہی نہیں یورپی یونین، چین، امریکا، برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں پڑھنے والے پاکستانی طالعبلوں کی فیس اسکے علاوہ ہے۔