اسلام آباد: (مدثرعلی رانا) این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کیلئے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے وفاق نے 18 نومبر کو صوبوں کا اجلاس بلا لیا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے نئے قومی مالیاتی کمیشن پر صوبوں کو 18 نومبر کو پہلی میٹنگ کی درخواست کی گئی ہے، اسے قبل بھی وزارت خزانہ کی 10 نومبر کو میٹنگ کیلئے صوبوں کو مدعو کیا لیکن صوبوں کی درخواست پر تاریخ آگے بڑھائی گئی، تاریخ میں دوبارہ تبدیلی نہ ہوئی تو گیارہویں ایوارڈ کیلئے اہم ڈویلپمنٹ ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق نئے ایوارڈ پر آئی ایم ایف بھی آن بورڈ رہے گا، 11ویں کمیشن کے سربراہ وزیرخزانہ این ایف سی کی پہلی میٹنگ کی صدارت کریں گے، ایوارڈ سے متعلق سفارشات اور ذیلی گروپس قائم کرنے کا جائزہ لے کر آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گیارہویں نیشنل فنانس کمیشن کا 28 ہونے والا پہلا اجلاس سندھ کی درخواست پر مؤخر کیا گیا تھا، سندھ کی درخواست پر ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث اجلاس ملتوی کیا گیا تھا، اجلاس میں شرکت کیلئے تمام این ایف سی ارکان کو دعوت دی گئی تھی، ایوارڈ سے متعلق سفارشات اور ذیلی گروپس قائم کرنے کا جائزہ ایجنڈے کا حصہ تھا، اجلاس میں مستقبل کے اجلاسوں کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا جانا تھا، صدر پاکستان نے 11ویں قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کی تشکیل 22 اگست کو کی تھی۔
ایک اور ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی جانب سے ساتویں این ایف سی ایوارڈ پر وزیراعظم سمیت اعلی حکام کو بریفنگ دی گئی ہے جس میں صوبوں کے تمام محاصل اور رزلٹ کا ڈیٹا شامل تھا، اُسی پریزنٹیشن میں نئے این ایف سی سے متعلق اہم سفارشات بھی تیار کی گئیں جو کہ وفاق آئندہ صوبوں کے ساتھ بھی ڈسکس کرے گا۔
ذرائع کے مطابق تجویز یہ ہے کہ نئے قومی مالیاتی کمیشن کیلئے محاصل کا فارمولہ تبدیل کیا جائے گا، وفاق کی جانب سے صوبوں کو 57.5 فیصد کا کوٹہ کم کرنے کیلئے درخواست کی جائے گی، اگر صوبوں کے ساتھ اتفاق رائے نہ قائم ہوا تو 27 ویں ترمیم کے ذریعے محاصل کا فارمولہ تبدیل کرنے کی تجویز کے امکانات ہیں اور ابھی تک این ایف سی کیلئے میٹنگز نہ ہونے کے باعث ہی 27 ویں آئینی ترمیم رُکی ہوئی ہے۔
اس وقت فارمولہ کے مطابق صوبوں کو آبادی کے لحاظ سے محاصل کا کوٹہ 82 فیصد مقرر ہے جسے کم کیا جائے گا، بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام صوبوں کو منتقل کیا جائے گا، کم آبادی، ٹیکسیشن کی کارکردگی، جنگلات کیلئے ایریا پر نئے کمیشن میں کوٹہ مختص کیے جانے کی تجاویز تیار کی ہوئی ہیں، سالانہ ترقیاتی پلان بھی صوبوں کو منتقل کرنے کی تیاریاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق نئے قومی مالیاتی کمیشن کے تحت صوبوں کو خود آمدن بڑھانا ہو گی یا صوبے وفاق کے ساتھ اہم اخراجات میں کنٹری بیوٹ کریں گے، وزارت خزانہ کی جانب سے پہلی میٹنگ 28 اگست کو کرنے کیلئے صوبوں کو خط لکھا گیا تھا اب دوبارہ 10 نومبر کو میٹنگ کیلئے صوبوں سے مشاورت کی گئی تھی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق خیبرپختونخواہ کی جانب سے 18 نومبر کو این ایف سی میٹنگ کیلئے ہامی بھر لی گئی ہے جبکہ دیگر صوبوں کی جانب سے جواب کا انتظار ہے، این ایف سی کی پہلی میٹنگ میں ایجنڈا طے کیا جائے گا، ابھی تک صوبوں کو موجودہ این ایف سی کے تحت ہی محاصل دیے جا رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق کی جانب سے مالیاتی گنجائش کم ہونے کے باعث صوبوں کو آمدن بڑھانے کیلئے محاصل کا کوٹہ کم کرنے کی درخواست کی جائے گی، حتمی تجاویز پر وزیراعظم کی منظوری کے بعد صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔
خیال رہے کہ نیشنل فنانس کمیشن میں چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ اور ٹیکنوکریٹ شامل ہیں، ٹیکنوکریٹ میں پنجاب سے ناصر کھوسہ، سندھ سے اسد سعید، کے پی سے مشرف رسول شامل ہوں گے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب چیئرمین کمیشن اور وفاقی سیکرٹری خزانہ کمیشن آفیشل ایکسپرٹ ہونگے ہیں۔
ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ نئے این ایف سی کیلئے متواتر تیز پراگریس کے ساتھ اجلاس ہوں اور ربط نہ ٹوٹے تو نئے این ایف اسی ایوارڈ کے لیے تقریبا 6 سے 8 ماہ تک وقت درکار ہو گا۔



