2005 سے جاری نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کی تاریخ پر ایک نظر

Published On 21 September,2020 04:41 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے سب سے پہلے ٹی ٹونٹی کرکٹ کا آغاز کیا۔ یہاں قومی سطح پر ٹی ٹونٹی کرکٹ کا پہلا ٹورنامنٹ سال 2005 میں کھیلا گیا۔ انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے بعد پاکستان دنیا کا وہ چوتھا ملک تھا جہاں اس طرز کی کرکٹ کا قومی سطح پرکوئی ٹورنامنٹ کھیلا گیا۔ اب تک پاکستان میں 16 نیشنل ٹی ٹوٹنی ٹورنامنٹس کھیلے جاچکے ہیں۔

ڈومیسٹک سیزن 19-2018 تک یہ ٹورنامنٹ ریجنز کی ٹیموں کی بنیاد پر کھیلا جاتا رہا مگر گذشتہ سیزن سے یہ ایونٹ قائداعظم ٹرافی اور پاکستان کپ کی طرح چھ صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کی بنیاد پر کھیلا جارہا ہے۔

ناردرن کی ٹیم اس ایونٹ کی دفاعی چیمپئن ہے جو خیبرپختونخوا کے خلاف میچ سے رواں سال اپنی کمپیئن کا آغاز کرے گی۔ ٹورنامنٹ کا 17واں ایڈیشن 30 ستمبر سے ملتان میں شروع ہورہا ہے۔ ایونٹ کا دوسرا مرحلہ راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔

یہ اس ایونٹ کے ثمرات ہی ہیں جس کی بدولت پاکستان کرکٹ ٹیم تاحال متعدد بین الاقوامی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹس میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرچکی ہے۔پاکستان کی ٹیم پہلے آئی سی سی ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ کی فائنلسٹ رہی اور پھر سال 2009 میں کھیلے گئے دوسرے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پاکستان نے لارڈز کے تاریخی میدان میں سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم اب تک سب سے زیادہ 93 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیل چکی ہے۔ پاکستان کی ٹیم حال ہی میں آئی سی سی ٹی ٹونٹی کی عالمی درجہ بندی پر پہلی پوزیشن پربھی رہ چکی ہے۔ پاکستان ٹیم نے 2سال سے زائد اس رینک پرقبضہ جمائے رکھا اور اس کے ساتھ ساتھ مسلسل 11 ٹی ٹونٹی سیریز بھی جیتیں۔

نیشنل ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹونامنٹ نے کئی باصلاحیت کھلاڑیوں کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا راستہ ہموار کرنے میں مدد کی ہے۔ اس کی سب سے نمایاں اور پہلی مثال آف اسپنر سعید اجمل رہے، جو نیشنل ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن کے مین آف دی فائنل قرار پائے تھے۔

انہوں نے 2005 میں کھیلے گئے ایونٹ میں فیصل آباد وولفز کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی ڈولفنز کے خلاف 3 اہم وکٹیں حاصل کیں ، جس کی بدولت فیصل آباد نے ایونٹ کا پہلا ایڈیشن اپنے نام کیا۔

بعدازاں وہ آئی سی سی کی عالمی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر بھی رہے۔ انہوں نےانگلینڈ میں کھیلے گئے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2009 میں 12 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو ٹائٹل جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ مجموعی طور پر 89 وکٹیں لے کر اب تک نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر ہیں۔

لاہور اور سیالکوٹ وہ 2 ریجنز ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ مرتبہ اس ٹائٹل کو اپنے نام کیا۔کُل 16 مقابلوں میں سے 11 مرتبہ ٹرافی ان دو میں سے کسی ایک ریجن کی ٹیم نے جیتی۔

سیالکوٹ سٹالینز سب سے زیادہ 6 مرتبہ جبکہ لاہور کی ٹیموں (لاہور لائنز 3مرتبہ، لاہور بلیوز اور لاہور وائٹس 1،1 مرتبہ) نے پانچ مرتبہ ایونٹ اپنے نام کیا۔ بقیہ پانچ ایونٹس میں پشاور پینتھرز، پشاورریجن، فیصل آباد وولفز، کراچی بلیوز اور ناردرن نے ایک ایک مرتبہ ٹرافی اپنے نام کی۔

یہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ ہی ہے جہاں سیالکوٹ اسٹالینز نے 2006 سے 2010 تک مسلسل 25 میچز جیت کر ٹی ٹونٹی کرکٹ کی تاریخ میں سب سے بڑی وننگ اسٹریک قائم کرکے دنیا کی توجہ اپنی طرف مرکوز کروائی۔اس دوران اس ٹیم نے مسلسل چار مرتبہ ٹورنامنٹ بھی اپنے نام کیا۔

پاکستان کی سرزمین پر ٹی ٹونٹی کرکٹ میں تیزترین نصف سنچری بنانے کا اعزاز بھی سیالکوٹ اسٹالینز کے عمران نذیر کے پاس ہے۔ انہوں نے 2005 میں لاہور ایگلز کے خلاف 14 گیندوں پر 50 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی تھی۔

اس ایونٹ کی ایک اور نمایاں اننگز عمر اکمل کی وہ سنچری ہے جو انہوں نے 2016 میں راولپنڈی ریجن کے خلاف بنائی تھی۔ ملتان میں کھیلے گئے اس ایونٹ میں لاہور وائٹس کی نمائندگی کرتے ہوئے عمر اکمل نے 43 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔ اس دوران انہوں نے ایک اوور میں 34 رنز بھی بٹورے تھے۔ یہ اب تک اس ٹورنامنٹ کی تیز ترین سنچری ہے۔

احمد شہزاد اور خرم منظور وہ 2 بیٹسمین ہیں جو نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں 3،3 مرتبہ سنچریاں بنا چکے ہیں۔ خرم منظور30.20 کی اوسط سے 2235 رنز کے ساتھ ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بھی ہیں۔

صرف ایک کھلاڑی ہیں جنہوں نے اس ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں 150 رنز کی اننگز کھیلی۔ راولپنڈی میں کھیلے گئے ایڈیشن 2017 میں لاہور وائٹس کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے اسلام آباد ریجن کے خلاف 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ انہوں نے اس اننگز میں 12 چھکے جڑے اور وہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ کراچی ڈولفنز کے عرفان الدین کے پاس ہے، انہوں نے سال 2006 میں سیالکوٹ سٹالینز کے خلاف 25 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔اس کے علاوہ سیالکوٹ سٹالینز کے محمد آصف نے اسی سال فیصل آباد وولفز کے خلاف 11 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔