فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کے آپریشن سے قبل دل کی فٹنس کی صورتحال جاننے کے لیے مریضوں کو ایکوکارڈیو گرافی کروانے ایف آئی سی ریفر کر دیا جاتا ہے ،،،مریض اور لواحقین کے دربدر ہونے کا احوال میاں انجم سے ۔۔۔
پنجاب کے دوسرے بڑے شہر کے سرکاری ہسپتالوں میں کارڈیک سنٹر اور سنٹرل کئیر یونٹ میں سہولیات کا فقدان ہے، الائیڈ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر، جنرل ہسپتال سمن آباد اور غلام محمد آباد میں سرجری سے قبل کارڈیک فٹنس کے حصول کے لیے ایکو کارڈیو گرافی کی سہولت نہ ہونے پر مریضوں کو انسٹیویٹ آف کارڈیالوجی ریفر کر دیا جاتا ہے۔
لواحقین کہتے ہیں کہ وہیل چئیر اور سڑیچر پر ڈالے مریضوں کو کرائے پر ایمبولینس کروا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جانا نہایت مشکل اور تکلیف دہ عمل ہے۔
سرکاری ہسپتالوں میں کارڈیک سنٹر میں ایکو کارڈیو گرافی کی سہولیات نہ ہونے سے آپریشن سے قبل جہاں مریضوں اور لواحقین کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں وہیں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کہتے ہیں ایف آئی سی میں 9 ایکو مشینیں ہیں ہسپتالوں کے مریضوں کے رش کے باوجود ریفر کیسز کرنے پڑتے ہیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں وقت کا ضیاع روکنے اور مریضوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ایکو کارڈیو گرافی کا نظام فنکشنل کرنا تمام سرکاری ہسپتالوں میں وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔