سردیوں میں دہی کے استعمال سے پرہیز کیوں ؟

Published On 12 January,2023 09:23 am

نیویارک : (ویب ڈیسک ) دہی ایک ایسی غذا جسے ہر کوئی بے حد شوق سے کھاتا ہےخواہ اس کا استعمال رائتے میں ہو اسموتھی میں یا سادہ ہی ، لیکن سرد موسم آتے ہی دہی کا استعمال کچھ کم کردیا جاتا ہے ۔

سردیاں تقریبا ہر کسی کو پسند ہوتی ہیں اور اس موسم کے آتے ہی لوگ اپنی صحت کو بہتر بنانے کا سوچ کر بہت سی چیزیں کھانا شروع کردیتے ہیں جبکہ کچھ چیزوں سے پرہیز بھی کیا جاتا ہے جن میں ایک دہی بھی شامل ہے۔

گرمیوں کے موسم میں شوق سے کھایا جانے والا دہی سردموسم میں اتنا پسندیدہ نہیں مانا جاتا کیونکہ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے ، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سردیوں کے موسم میں دہی کھانا چھوڑ دینا چاہیے، کیوں کہ اس سے گلا خراب ہوسکتا ہے۔

یوں تو دہی غذائیت سے بھرپور ہے جس میں ایسے جراثیم موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے بہترین مانے جاتے ہیں، بہت سے فائدہ مند وٹامن ، پوٹیشیم، کیلشیم اور پروٹین بھی دہی میں پائے جاتے ہیں۔

دہی جسم میں کولیسٹرول لیول متوازن سطح پر لاتا ہے ہائپر ٹینشن اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض سے بھی بچاتا ہے۔

ہربل ڈاکٹرز یا حکمت میں یہ بات مانی جاتی ہے کہ سردیوں میں دہی کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے بلغم اور نزلے میں اضافہ ہوتا ہے، اور وہ لوگ جو پہلے سے کھانسی، نزلہ یا بخار جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کے لیے اس موسم میں خاص کر رات کے وقت دہی کھانا ٹھیک نہیں ہوتا۔

جبکہ سائنس اس حوالے سے مختلف نظریہ رکھتی ہے ، سائنس مانتی ہے کہ دہی انسانی جسم میں قوت مدافعت کے لیے کافی بہترین غذا ہے، اس میں وٹامن بی 12 کی مقدار بھی کافی زیادہ ہے، اور سردیوں میں دہی کھانا صحت کو بہتر رکھ سکتا ہے ، تاہم دہی کو سردیوں میں شام 5 بجے کے بعد کھانا نہیں چاہیے، اس سے نزلہ ہوسکتا ہے۔

تو کیا سردیوں میں بالکل بھی دہی نہیں کھانا چاہیے، یا پھر کھانا چاہیے؟ اس سوال سے پریشان ہوئے بنا دہی کا استعمال ضرور کریں لیکن اس کی مقدار کم کردیں اور اسے ٹھنڈا کھانے سے پرہیز کریں ۔