چیف جسٹس میاں ثاقت نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار شیخ احسن الدین نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے عدالتی توہین کی، نواز شریف نے لاہور ریلی کے دوران عدلیہ کو متنازعہ بنایا اور کہا کہ میری نااہلی 20 کروڑ عوام کے ووٹ کی توہین ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کسی اور مقام میں شاید توہین آمیز بات کی گئی ہو، جو مواد آپ نے پیش کیا وہ سیاسی ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق کے خلاف بھی توہین عدالت کی رٹ خارج کر دی۔ وکیل درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ خواجہ سعد رفیق کی صرف 2 تقاریر دیکھ لیں، وفاقی وزیر کا انداز گفتگو توہین عدالت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا دکھا دیں کونسی تقاریر ہے، کئی چیزیں ہمارے پاس پڑی ہیں ہم درگزر کر رہے ہیں۔