صاف پانی کیس ، پراسیکیوٹر جنرل 14 اپریل کو طلب

Last Updated On 08 April,2018 10:12 pm

یہ قوم کا پیسہ ہے واپس قومی خزانے میں جائے گا ، سب کا احتساب کریں گے :چیف جسٹس کے ریمارکس

اسلام آباد (دنیا نیوز ) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے صاف پانی کیس میں پراسیکیوٹر جنرل کو 14 اپریل کو طلب کر لیا ہے ۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صاف پانی منصوبے پر 400 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں مگر اس کے باوجود شہریوں کو ایک قطرہ بھی صاف پانی کا نہیں ملا ، اس منصوبے پر قوم کے پیسے خرچ ہوئے ہیں ، قوم کی ایک ایک پائی ضرور وصول کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کمپنیوں میں تقرریاں کرنے والوں سے بھی وصولی کرینگے اس کے علاوہ تمام کمپنیوں کے سی ای اوز کو بھی ایک سرکاری ملازم کے برابر کی تنخواہ ملے گی ۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما زعیم قادری کے بھائی عاصم قادری اور بھابھی عظمیٰ قادری کو کس اہلیت پر بھرتی کیا گیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب نے 4 ارب روپے کے اخراجات کا اعتراف کیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کی کارکردگی اخراجات کے باوجود اوپر کی بجائے نیچے کی جانب جاتی رہی۔