اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی سفارتخانے کی سینہ زوری، نوجوان کی موت کے ملزم اتاشی تک رسائی دینے سےصاف انکار کردیا۔ وزارت داخلہ نے ایس ایچ او سےجواب طلب کرلیا کہ امریکی سفارتکار کو کس کے کہنے پر چھوڑا۔
امریکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان عتیق کی موت واقع ہونے کا معاملہ، امریکی سفارت خانے کا تفتیش میں تعاون اور دفاعی اتاشی تک رسائی دینے سے صاف انکار، پولیس نے مدد کیلئے وزارت خارجہ کو خط لکھ دیا۔ وزارت داخلہ نے امریکی اتاشی کو چھوڑ دیئے جانے پر برہمی کا اظہار کیا اور ایس ایچ او سے جواب طلب کرلیا کہ ملزم کو کس کے کہنے پر چھوڑا۔
امریکی سفارت خانے کے تعاون نہ کرنے پر پولیس نے دفترخارجہ کو خط لکھا ہے کہ بتایا جائے کہ ویانا کنونشن کے تحت سفارتکار کو کس حد تک استثنیٰ حاصل ہے، دفترخارجہ کو ایف آئی ار کی انگریزی میں کاپی اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی بھجوائی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کو موصول رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ پر موجود ٹریفک سارجنٹ نے امریکی اتاشی کی گاڑی کے سگنل توڑنےکی تصدیق کی، اس نےملزم کا میڈیکل کرانے کا مشورہ دیا مگر ایس ایچ او نے ایک نہ سنی۔
وزارت داخلہ نے تھانیدار سے وضاحت مانگی ہے کہ اس نے سفارتکار کو کس کے کہنے پر چھوڑا۔ وزارت داخلہ کا مؤقف ہے کہ ایس ایچ او کو یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ سفارتکار کو جانے دے، اسے وزارت خارجہ سے ہدایت ملنے کے بعد فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔