کوئٹہ: (دنیا نیوز) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا 40 ، 40 سال کیس چلتے رہتے ہیں، مقدمات میں تاخیر کے ذمہ دار ہم سب ہیں۔ انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے اپنے گھر کو درست کریں، مرضی کے فیصلے نہیں کرتے، آئین و قانون کے مطابق چلتے ہیں۔
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کسی بھی معاشرے میں انصاف کا ہونا ضروری ہے، بے انصافی پر مبنی معاشرہ نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا شاید ہم اپنی صلاحیتوں کو صحیح معنوں میں استعمال نہیں کر رہے، لوگوں کو عدالتوں سے ہی انصاف ملتا ہے، ہمیں اپنے قوانین اور اختیارات کا پتہ ہونا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا حیران ہوں قابل ججز کہاں چلے گئے جو ہاتھ سے لکھ کر فیصلہ کرتے تھے، کوئی بھی فیصلہ دینے کیلئے قانون اور آئین کا مکمل پتہ ہونا چاہیئے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا ہمارے پاس قانون سازی کی طاقت نہیں ہے، لیکن ہمیں پرانے قوانین کے مطابق ہی فیصلہ کرنا ہے، جس کو انصاف نہیں ملتا وہ ہر روز جیتا اور مرتا ہے۔ انہوں نے کہا وہ حکومتی وسائل نہیں مل رہے جو سسٹم کے لیے ناگزیر ہیں، وسائل نہیں مل رہے تو کیا ہم انصاف کی پہلو تہی کریں ؟ یہ ممکن نہیں، آپ کو جائز مراعات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا ججز کو انصاف کی فراہمی میں شوق اور جذبے سے کام کرنا ہوگا۔