لاہور: (روزنامہ دنیا) الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں سے متعلق کل 1285 اعتراضات موصول ہوئے جن میں سے ضلع لاہور سے قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں سے متعلق 18 اعتراضات دائر کیے گئے تھے۔ کمیشن نے ان درخواستوں کی سماعت کے بعد لاہور کے قومی اسمبلی کے 11 حلقوں میں تبدیلیاں کر دی ہیں۔ ملک میں ہونے والی حالیہ مردم شماری کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں نئے سرے سے حلقہ بندیاں کیں جسکی ابتدائی رپورٹ 3 مارچ 2018 کو جاری کی گئی تھی۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کی طرف سے ان ابتدائی حلقہ بندیوں سے متعلق اعتراضات جمع کروانے کی آخری تاریخ کا اعلان بھی کر دیا گیا تھا جو 3 اپریل 2018 تھی۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن اس بات کا پابند ہے کہ تمام اعتراضات سے متعلق 30 دن کے اندر تمام فیصلے کرے اور یہ مدت آج 3 مئی کو تمام ہوگئی۔
ضلع لاہور میں کل 9 ٹاؤن ہیں اور یہ ٹا ؤن قومی اسمبلی کے 14 حلقوں پر مشتمل ہیں۔ اگر نئی حلقہ بندیوں کی بات کی جائے تو یہاں ایک نیا حلقہ این اے 131 بنایا گیا ہے جبکہ پرانا حلقہ این اے 122 ختم کر دیا گیا ہے۔ ضلع لاہور میں قومی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں سے متعلق جو 18 اعتراضات داخل کیے گئے تھے ان پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیر 23 اپریل 2018 کو فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی کے 11 حلقوں میں تبدیلی کر دی ہے۔ مجموعی طور پر لاہور کی پانچ تحصیلوں میں واقع قومی اسمبلی کے 11 حلقوں میں ردوبدل کیا گیا ہے تاہم سب سے زیادہ تبدیلیاں تحصیل ماڈل ٹاؤن اور تحصیل شالیمار میں واقع حلقوں میں کی گئی ہیں۔حلقوں میں کی گئی تبدیلیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
حلقہ این اے 123پر ایک درخواست موصول ہوئی تاہم اس حلقے میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ حلقہ این اے 124 سے کل دو درخواستیں موصول ہوئیں۔ یہاں سے چارج نمبر 13 ریلوے سٹیشن جی ٹی روڈ، چارج نمبر 15 ریلوے سٹیشن، ڈی ایس آفس،نو لکھا اور حاجی کیمپ کے علاقے این اے 127 میں منتقل کر دئیے گئے ہیں۔ این اے 126 کی دلچسپ بات یہ ہے کہ اس حلقے سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی تاہم اس حلقے کے چارج نمبر 54، 59 سے اعوان چوک اور اقبال ٹاؤن این اے 130 میں منتقل کر دئیے گئے ہیں۔ حلقہ این اے 127 میں دو شکایات موصول ہوئیں جبکہ الیکشن کمیشن نے اس پر فیصلہ سناتے ہوئے چارج نمبر 5 باغبانپورہ کے سرکل نمبر 2 کو این اے 124 جبکہ چارج نمبر 21 پاکستان منٹ کو این اے 128، چارج نمبر 19 گنج مغل پورہ اور مغل پورہ کے علاقے این اے 129 کو منتقل کر دئیے ہیں۔
اگر بات کی جائے این اے 128 کی تو یہاں ایک درخواست موصول ہوئی۔ اس حلقے سے چارج نمبر 24 دھوبی گھاٹ کا علاقہ این اے 127 میں منتقل ہو گیا ہے۔ این اے 129 میں کل دو شکایات داخل ہو ئیں۔ اس حلقے کے چارج نمبر 9 لاہور جم خانہ کلب کو این اے 130 کینٹ تحصیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ این اے 130 میں بھی دو درخواستیں موصول ہوئیں اور الیکشن کمیشن نے اس پر فیصلہ سناتے ہوئے چارج نمبر 34 چاہ جمو والا کو این اے 126منتقل کر دیا ہے جبکہ کینٹ تحصیل سے چارج نمبر 9 کو اس حلقہ میں شامل کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ تحصیل لاہور سٹی کے چارج نمبر 54 سے سرکل نمبر 6،7 اور چارج نمبر 55 سے بھی سر کل نمبر 6،7 بھی اس حلقہ میں شامل کئے گئے ہیں۔ این اے 132میں ایک شکایت موصول ہوئی اور یہاں سے کوئی علاقہ منتقل نہیں ہوا البتہ ماڈل ٹاؤن تحصیل کے چارج نمبر3 کاہنہ نو سے سرکل نمبر 1، 2، 6 علاقے شامل کیے گئے ہیں۔
اسی طرح این اے 133 سے بھی کوئی علاقہ نہیں کا ٹا گیا بلکہ اس حلقے میں بھی ماڈل ٹاؤن تحصیل چارج نمبر 16 کاہنہ نو کا سرکل نمبر 7 شامل کیا گیا ہے۔ این اے 134 کی بات کریں تو یہاں ماڈل ٹاؤن تحصیل کے چارج نمبر 3 کے کاہنہ نو کے سر کل نمبر 1، 2 این اے 132 جبکہ سرکل نمبر 5، 6، اور 8 کو این اے 135 میں شامل کر دیا گیا ہے اسکے علاوہ تحصیل ماڈل ٹاؤن چارج نمبر 16 ریس کورس، کچہ جیل روڈ سرکل نمبر 7 کو این اے 133 میں شامل کر دیا گیا ہے۔ این اے 135 میں بھی دو درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان پر فیصلہ سناتے ہوئے چارج نمبر 55 لاہور تحصیل کے سرکل نمبر 6، 7 کو این اے 130 میں منتقل کر دیا گیا ہے اور لاہور تحصیل کے چارج نمبر 4 کے سرکل نمبر 1،2 کو این اے 134 میں شامل کر دیا گیا ہے۔ اگر حلقہ این اے 136 کی بات کریں تو یہاں بھی دو درخواستیں موصول ہوئیں اس حلقہ سے کوئی علاقہ کاٹا نہیں گیا تا ہم اس حلقے میں تحصیل رائے ونڈ کے چارج نمبر 1 سے سر کل نمبر 1 شامل کیا گیا ہے۔