اسلام آباد: (دنیا نیوز) نون لیگ پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، نون لیگ کے بعض ارکان نے نواز شریف کے متنازعہ بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں محاذ آرائی سے اجتناب کرتے ہوئے الیکشن لڑنا اور جیتنا چاہیئے۔
شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، ذرائع کے مطابق، بعض ارکان نے شہباز شریف سے تمام صورتحال میں مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا پارٹی کو ہماری آواز سننا ہوگی، جس نے متنازعہ صحافی کو نواز شریف سے ملایا وہ غدار ہے، جو بیانیہ شہباز شریف کا ہے وہی نوازشریف کا ہونا چاہیے۔ بعض لیگی اراکین نے شہباز شریف سے درخواست کی کہ آپ نوازشریف کو پرانے ساتھیوں سے مشاورت کا مشورہ دیں۔
ذرائع کے مطابق ارکان نے شہباز شریف کے سامنے اپنی مشکلات کا ذکر کیا اور موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کے بیان کے بعد ماحول کافی ناسازگار ہو گیا ہے، الیکشن مہم میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، رہنمائی فرمائیں ایسے حالات میں ہم کیا کریں۔ لیگی ارکان کا کہنا تھا شہباز شریف کو پہلے ہی پارٹی صدر بنا دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چودھری نثار کو واپس لائے جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک غیر ریاستی عناصر کے اہلکار ملوث تھے :نواز شریف
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نجی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک غیر ریاستی عناصر کے اہلکار ملوث تھے۔ انہوں نے کہا ممبئی حملوں کے پیچھے پاکستان میں متحرک کالعدم تنظیموں کا ہاتھ تھا۔
نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ کیا ہمیں غیر ریاستی عناصر کو سرحد پار کر کے ممبئی میں 150 افراد کو قتل کرنے کی اجازت دینی چاہیے تھی؟ اس بات کی بھی وضاحت ہونی چاہیے کہ ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی کیوں مکمل نہیں ہو رہی۔
سابق وزیر اعظم کا انٹرویو انگریزی اخبار میں چھپنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے واویلا شروع کر دیا، بھارتی ٹی وی اینکرز چیخ چیخ کر ممبئی حملوں کو براہ راست پاکستان کے کھاتے میں ڈالتے رہے۔