اسلام آباد: (شاکر سولنگی) مولانا فضل الرحمن کی ثالثی کے باعث سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے درمیان برف پگھلنے لگی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری کی جانب سے نواز شریف کے خلاف جیسے ہی شکایت سامنے آئی کہ وہ جن مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں وہ میاں نواز شریف نے بنائے تھے، مولانا فضل الرحمن نے یہ معاملہ میاں نواز شریف کے سامنے اٹھایا اور کہا کہ زرداری آپ سے اس بات پر نالاں ہیں کہ آپ نے اپنے گزشتہ دور میں جو مقدمات بنوائے ان کی پیشیاں وہ اب بھی بھگت رہے ہیں جس پر میاں نواز شریف نے مولانا سے وضاحت کی کہ زرداری صاحب کے خلاف میں نے کوئی مقدمہ نہیں بنایا۔ آپ زرداری صاحب تک میرا یہ پیغام پہنچادیں کہ ان کو غلط فہمی ہے جو ختم ہونی چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے مولانا سے مزید کہا کہ یہ تو سب جانتے ہیں کہ مقدمات کس طرح بنتے اور کون بناتے ہیں ؟ مجھے زرداری صاحب کے خلاف دائر کئے گئے مقدمے کا کوئی علم نہیں تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے دو روز قبل ہونے والی ملاقات میں میاں نواز شریف کا پیغام آصف علی زرداری تک پہنچا دیا ہے جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان غلط فہمیاں ختم ہونے اور قربت بڑھنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ایسے میں مولانا فضل الرحمن کی جانب سے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان جلد رابطے بحال ہوں، اس حوالے سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
ادھر مولانا فضل الرحمن کی جانب سے آئندہ ہفتے حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس کے لئے 31 اکتوبر کی تاریخ تجویز کی گئی ہے۔ اس مجوزہ اے پی سی میں آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف کے درمیان ملاقات کا امکان ہے۔