اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا سامنا کرنے کے لیے یکم مئی کو پاکستان آئیں گے گے۔ سابق صدر کے وکیل کے مطابق پرویز مشرف اپنی رہائشگاہ چک شہزاد میں قیام کریں گے۔ جہاں استقبال کی تیاریاں اور انتظامات جاری ہیں۔
پرویز مشرف کے وکیل سلیمان صفدر کا کہنا ہے کہ 2 مئی کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے کے لیے پرویز مشرف پر عزم ہیں جبکہ ان کے اہلخانہ نے بھی واپسی کی تصدیق کی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سنگین غداری کا مقدمہ منطقی انجام تک پہنچانے کے معاملہ پر 5صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سنگین غداری کے جرم سے بڑا جرم کوئی نہیں ہو سکتا۔ 2014 سے اب تک ملزم کی غیر موجودگی کے باعث مقدمے کو طوالت دی گئی جس پر تشویش ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے ٹرائل میں تاخیر سے متعلق رجسٹرار خصوصی عدالت کا جواب افسوسناک ہے۔ پاکستان کے ہر شہری پر آئین پاکستان پر عمل کرنا لازم ہے،کسی ملزم کی بیماری یا غیر حاضری کے باعث ٹرائل روکا نہیں جا سکتا۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا تھا کہ خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف غیر حاضری کی صورت ٹرائل کو شق 9 کے تحت آگے بڑھائے۔