دبئی: (ویب ڈیسک) یو اے ای میں موجود دو پاکستانیوں نے نے ایمانداری کی مثال قائم کر کے سب کے دل جیت لیے۔ ایک پاکستانی نے پارکنگ سے ملنے والا 15 کلو گرام سونے کا بیگ حکام کے حوالے کر دیا جس کی مالیت 70 لاکھ درہم (تین کروڑ 68 لاکھ ایک ہزار 57 روپے) کے قریب بتائی جا رہی ہے۔ دوسرے نے یورپی فیملی کے 21 ہزار امریکی ڈالر (33 لاکھ پاکستانی روپے) واپس لوٹا دیئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی میں پاکستان قونصلیٹ نے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کو ان کی ایماندارانہ خدمات پر شاندار خراج تحسین پیش کیا۔
27 سالہ طاہر علی کا کہنا تھا کہ میرے والد نے مجھے ہمیشہ ایمانداری اور سچ کا سبق پڑھایا، والد کی تربیت میں یہ شامل تھا کہ لوگوں کی خدمت کیسے کرنی ہے، مجھے جو 15 کلو گرام سونے کا بیگ ملا، یہ بیگ مجھے السبیکا کے علاقے میں پارکنگ کے قریب سے ملا تھا۔ اس کے بعد میں بنے کچھ سوچے اس کے مالک تک پہنچانے کی تگ و دو میں لگ گیا سب سے پہلے میں نے پارکنگ ایریا میں موجود سکیورٹی گارڈ کو آگاہ کیا۔
ضلع سیالکوٹ کے گاؤں چکری سے تعلق رکھنے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے میں نے اپنے ملک کا نام روشن کیا۔ مجھے اس واقعے کے بعد بہت سارے دوستوں اور لوگوں کی طرف سے تہنیتی پیغام ملے جس میں مبارکبادیں بھی شامل تھیں، میری اس کاوش کے بعد دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے مجھے انعام کے طور پر تین ہزار درہم دیئے جبکہ ان کے ملازمین نے اپنے پاس سے 4 ہزار درہم بطور انعام دیئے۔
یاد رہے کہ پاکستانی طاہر علی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ دبئی کی کمپنی میں صفائی ستھرائی کا کام کرتا ہے۔
دوسری طرف ایک اور پاکستانی نوجوان نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یورپی ملک سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے 21 ہزار امریکی ڈالر واپس لوٹا دیئے۔
صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ شفاقت خان نے ایمانداری کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کیا جس کے بعد ان کے دوستوں اور لوگوں نے ان کے اس اقدام کو بہت سراہا۔
پاکستانی شفاقت خان دبئی میں ٹیکسی ڈرائیور ہیں اور ایک سال سے وہاں ٹیکسی چلا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مجھے دوران ڈرائیونگ ایک یورپی ملک کے خاندان نے روکا اور کہا کہ ہم ایک جگہ پر جانا چاہتے ہیں وہ میری گاڑی میں بیٹھ گئے اور میں نے ان کی متعلقہ جگہ پر انہیں اُتار دیا اس دوران یورپی ملک سے تعلق رکھنے والی فیملی اپنا قیمت بیگ میری گاڑی میں بھول گئے۔ جس میں 21 ہزار امریکی ڈالر پڑے ہوئے تھے۔ میں فوراً گھر گیا اور سب سے پہلے پولیس کو اطلاع دی۔
پاکستانی نوجوان کا کہنا تھا کہ مجھے اس ایمانداری پر ایک عدد قیمتی موبائل بطور انعام دیا گیا۔ اس دوران مجھے ایک ہزار درہم بھی انعام کے طور پر ملے۔ میں نے پیسے چوری کرنا کا نہیں سوچا اور فوراً پولیس کو اطلاع کر دی تھی۔ میرے پاس اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا بہت کچھ ہے۔
دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل احمد امجد علی نے قونصلیٹ میں بلا کر دونوں نوجوانوں کو سرٹیفکیٹ اور ٹرافی دی۔ امجد علی کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان حقیقت میں ہیرو ہے۔ دوسرے پاکستانیوں کی طرح ان نوجوانوں نے بھی ایمانداری کی مثال قائم کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کیا۔