اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کا خواہاں ہے کیونکہ افغانستان کا امن پورے خطے کی تعمیر وترقی کے لیے ناگزیر ہے، ہم نے خلوصِ دل سے افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کیا اور انشا اللہ کرتے رہیں گے۔
پاک افغان ٹریک ٹو پراجیکٹ سے وابستہ اعلیٰ سطح کے افغان وفد نے ڈاکٹر شعیب سڈل کی قیادت میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک افغان دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل سمیت مختلف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین تاریخی، ثقافتی اور دیرینہ مذہبی تعلقات ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے دو طرفہ تعلقات باہمی اعتماد کے فقدان کے سبب سرد مہری کا شکار رہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 27 جون کو صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان سے ان تعلقات کو ایک نئ جہت ملی۔ ہم نے دو طرفہ تجارتی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی۔ پاکستان افغانستان کی داخلی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور وہاں امن واستحکام کا خواہاں ہے کیونکہ افغانستان کا امن پورے خطے کی تعمیر وترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھوربن میں افغانستان کے صف اول کے قائدین سے میری ملاقات اور تفصیلی گفتگو ہوئی۔ کل میں نے چینی اور افغان وزرائے خارجہ کو سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کیلئے دعوت نامے ارسال کئے ہیں جو جلد اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔