اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری پر ڈٹ گئے۔
الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ خالد صدیقی اور منیر کاکڑ کی تقرری متعلقہ اداروں کی رائے کے بعد کی گئی، صدر نے 22 اگست کو ممبران کی تقرری ڈیڈ لاک کے نتیجے میں کی۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری کا معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار تھا، دونوں ممبران کی تقرری میں پہلے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہیں ہوا، پارلیمانی کمیٹی کے کئی اجلاس ہوئے مگر وہاں بھی کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 215 کے تحت حکومت کسی آئینی ادارے کو غیر فعال نہیں چھوڑ سکتی، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن ہونے ہیں لیکن کمیشن مکمل نہیں، حکومت نے معاملے پر اسپیکر آفس اور وزارت قانون سے بھی رائے لی۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لاک برقرار رہنے پر صدر کو سفارش کے ساتھ سمری بھیجی گئی، صدر مملکت نے بطور نیوٹرل امپائر آئینی اختیار استعمال کرکے فیصلہ کیا، تمام وکلا برادی بھی صدر کی جانب سے تقرری کا خیر مقدم کرتی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرر کیے جانے کے بعد چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان نے 2 نئے ارکان سے حلف لینے سے معذرت کرلی تھی۔ چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کے نئے ارکان سے حلف نہ لینے کے فیصلے سے وزارت پارلیمانی امور کو آگاہ کر دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے موقف اختیار کیا تھا کہ نئے ارکان کا تقرر آئین کے خلاف کیا گیا ہے۔